عدالت نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنا دیا

عدالت نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ  سنا دیا

لاہور کی سیشن عدالت نے معروف یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف “ڈکی بھائی” کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج ڈاکٹر ساجدہ چوہدری نے  محفوظ فیصلہ سنایا۔

سماعت کے دوران ڈکی بھائی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل کے خلاف مقدمہ کئی قانونی سقم کا حامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ تو ایف آئی اے نے کسی چشم دید گواہ کو شامل تفتیش کیا، نہ کوئی باقاعدہ نوٹس دیا گیا، اور نہ ہی زیرِ بحث ایپلیکیشنز کی براہِ راست ریکوری کی گئی۔

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے پیکا ایکٹ کی دفعہ 37 کا استعمال غیر مناسب ہے، کیونکہ قانون کے مطابق یہ دفعہ تب لاگو ہوتی ہے جب متعلقہ مواد کو پہلے بلاک کیا گیا ہو، جبکہ اس کیس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ایسی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ان ایپس کو واقعی غیر قانونی قرار دینا مقصود تھا تو پی ٹی اے کو چاہیے تھا کہ وہ انہیں پہلے بند کرتا یا غیر قانونی قرار دیتا، جیسا کہ 2020 کے سائبر رولز میں واضح کیا گیا ہے۔ تاہم، مقدمہ درج ہونے تک ایسی کوئی باضابطہ کارروائی نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ ڈکی بھائی کے خلاف نیشنل سائبر انویسٹیگیشن ایجنسی کی جانب سے آن لائن جوا ایپلیکیشنز کی تشہیر کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں انہیں 13 اگست کو حراست میں لیا گیا، جبکہ مقدمے کا اندراج 17 اگست کو عمل میں آیا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *