خبردار ! کہیں آپکے اے ٹی ایم کارڈ کا پن یہ تو نہیں ؟ فوراً بدل لیں

خبردار ! کہیں آپکے اے ٹی ایم  کارڈ کا پن یہ تو نہیں ؟ فوراً بدل لیں

ڈیجیٹل دور میں کرنسی کے بجائے کارڈ کا استعمال عام ہو چکا ہے، مگر اسی سہولت کے باعث صارفین آسانی سے سائبر فراڈ کا شکار بھی ہو رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چار ہندسوں کے عام اور ترتیب وار PIN ہیکرز کیلئے سب سے آسان ہدف بن چکے ہیں،جن میں 1234، 1111 اور 0000 سب سے زیادہ عام ہیں۔

 ایک تجزیے کے مطابق PINs میں 1234 سب سے زیادہ استعمال ہونیوالا نمبر ہے اور لاکھوں ریکارڈز میں نمایاں طور پر سامنے آیا ہے۔

سائبر سیکورٹی رپورٹس میں سامنے آیا ہے کہ صرف چند مقبول PIN نمبرز پوری آبادی کیلئے بڑا خطرہ ہیں، مثال کے طور پر نیوز رپورٹس اور تجزیاتی مطالعات نے 1234، 1111، 0000، 1212 اور 7777 کو سب سے بد ترین PIN قرار دیا ہے اور ان کی بنیاد پر حملہ آور بہت کم کوششوں میں اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔

سائبر ماہرین کی جانب سے مشورہ کیا گیا ہے کہ تاریخِ پیدائش، موبائل نمبر، گاڑی نمبر یا واضح ترتیب جیسے 1234 یا 4321 کبھی بھی PIN کے طور پر استعمال نہ کریں، کیونکہ یہ معلومات سوشل میڈیا یا دستاویزات سے باآسانی مل سکتی ہیں۔

اگرچہ بینک آپ کے PIN کو بھی نہیں جانتے، مگر ڈیٹا لیک یا سوشل پوسٹنگز سے ہیکرز کو اندازہ لگانا آسان ہوتا ہے۔ اسی لیے ماہرین پیچیدہ، بے ترتیب اور ذہن نشین کرنے والے PINs تجویز کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : واٹس ایپ کیجانب سے صارفین کے لیے اسٹیٹس شیئرنگ کے نئے فیچرز متعارف

PIN کب بدلیں؟

سائبر سکیورٹی پالیسیز میں عمومی مشورہ یہ آتا ہے کہ PIN یا پاس ورڈ کو باقاعدگی سے تبدیل کرنا اچھا عمل ہے، کچھ ماہرین ہر 3 سے 6 ماہ میں تبدیلی کی ہدایت دیتے ہیں یا جب کسی مشکوک حرکت کا پتا چلے تو فوراً تبدیل کریں۔

البتہ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ بہت زیادہ بار بار تبدیلی بھی کمزور یادداشت کی وجہ سے آسانی سے یاد رہنے والے نمبرز اختیار کرنے پر مجبور کر دیتی ہے، اس لیے ذہانت کے ساتھ تبدیل کریں

حفاظتی تدابیر

اپنا PIN ایسے اعداد سے بنائیں جو بے ترتیب ہوں مگر آپ کیلئے یاد رہ سکیں۔

PIN  کہیں بھی تحریر نہ کریں (اپنے موبائل پر یا نوٹ میں محفوظ نہ کریں)

ہر کارڈ کیلئے مختلف PIN رکھیں

اگر کسی بھی وقت اپنے اکاؤنٹ میں غیر معمولی ٹرانزیکشن دیکھیں تو فوراً کارڈ بلاک کریں اور بینک سے رابطہ کریں

OTP، SMS  الرٹ اور دو مرحلوں والی توثیق (2FA) کو فعال کریں جہاں ممکن ہو۔

آخری بات  آسان PIN آپ کے پیسے کو لمحوں میں تسلیم کروا سکتا ہے۔ اس لیے آج ہی اپنے کارڈ کا PIN چیک کریں، اگر آپ کے پاس کوئی سادہ یا ذاتی معلومات پر مبنی کوڈ ہے تو فوراً تبدیل کر کے محفوظ نمبر رکھیں،چھوٹا سا احتیاطی قدم آپ کی ساری جمع پونجی بچا سکتا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *