بی آر ٹی کیلئے الیکٹرک بسیں خریدنے کا فیصلہ، 12 ارب سے زائد سبسڈی کی ادائیگی

بی آر ٹی کیلئے الیکٹرک بسیں خریدنے کا فیصلہ، 12 ارب سے زائد سبسڈی کی ادائیگی

بس ریپڈ ٹرانزٹ پشاور۔۔۔ سفید ہاتھی یا غریب عوام کا مددگار ساتھی؟ پاکستان تحریک انصاف کے پہلے دور حکومت میں شروع کیا گیا بی آر ٹی پراجیکٹ بارے روز اول سے متضاد اآرا کا اظہار کیا جاتا رہا ہے تاہم گزشتہ چار سالوں کے دوران اس منصوبے کو دی گئی سالانہ سبسڈی، اور سالانہ اس سے استفادہ کرنے والے شہریوں کی تعداد، اور اب پہلے ہائبرڈ بسوں، اور اب الیکٹرکل بسوں کی خرایداری پر اٹھنے والے اخراجات کا جائزہ ہی ان متضاد آرا میں سے کسی ایک فریق کو تقویت دے سکتا ہے۔

خیبر پختونخوا میں بی آر ٹی روٹ کے لیے 6 ارب کی لاگت سے مزید 50 الیکٹرک بسیں خریدنے کے منصوبے کی پروونشل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (پی ڈی ڈبلیو پی) نے منظوری دے دی ہے جبکہ الیکٹرک بسوں کے لیے رنگ روڈ پشاور پر الگ ڈیپو بھی تعمیر کیا جائے گا۔

اس وقت بی آر ٹی سروس میں 244 بسیں موجود ہیں۔ ان میں 50 ڈیزل ہائبرڈ بسوں کی خریداری کی منظوری صوبائی کابینہ نے دی تھی، تاہم کمپنی صوبائی حکومت کو دو اضافی بسیں بھی مفت فراہم کرے گی۔ اس مقصد کے لیے 3 ارب 19 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 12 میٹر کی 50 الیکٹرک بسیں خریدنے کے منصوبے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس پر کل لاگت 6 ارب 20 کروڑ روپے آئے گی۔

فی الیکٹرک بس 6 کروڑ روپے میں خریدی جائے گی جبکہ 1 ارب 50 کروڑ روپے رنگ روڈ پر ڈیپو کی تعمیر پر خرچ ہوں گے۔ یہ الیکٹرک بسیں 14 ماہ میں فراہم کی جائیں گی۔ ڈیپو میں 200 بسوں کے پارکنگ کی گنجائش ہوگی جہاں ان بسوں کو چارج کرنے کے لیے اسٹیشن بھی موجود ہوگا۔

الیکٹرک بسوں کی آمد کے بعد پشاور میں مزید 3 روٹس کا آغاز کیا جائے گا جن میں 20 کلومیٹر رنگ روڈ، 6 کلومیٹر خیبر روڈ اور 5 کلومیٹر باڑہ روڈ شامل ہیں۔

اگرچہ الیکٹرک بسیں مہنگے داموں خریدی جا رہی ہیں لیکن اس سے سالانہ 26 کروڑ 80 لاکھ روپے کی بچت متوقع ہے، جن میں 19 کروڑ 80 لاکھ ڈیزل کی مد میں اور 7 کروڑ مرمت کی مد میں ہوں گے۔

دستاویزات کے مطابق اگست 2020 سے اگست 2025 تک 34 کروڑ 35 لاکھ 93 ہزار شہری بی آر ٹی سے مستفید ہو چکے ہیں۔ 14

اگست 2020 کو منصوبے کا افتتاح ہوا اور صرف چار ماہ میں 11 لاکھ 16 ہزار شہریوں نے سفر کیا۔

2021 میں 4 کروڑ 99 لاکھ 33 ہزار، 2022 میں 7 کروڑ 38 لاکھ 63 ہزار، 2023 میں 8 کروڑ 6 لاکھ 11 ہزار، 2024 میں 8 کروڑ 65 لاکھ 81 ہزار جبکہ 2025 میں اگست تک 5 کروڑ 14 لاکھ 84 ہزار شہریوں نے بی آر ٹی استعمال کیا۔

اس وقت بی آر ٹی میں کل 244 بسیں ہیں جن میں 65 بسیں 18 میٹر اور باقی 12 میٹر ہیں۔ فیڈر روٹس پر بھی 12 میٹر کی بسیں استعمال ہوتی ہیں۔

ڈیزل ہائبرڈ بس پر فی کلومیٹر کے حساب سے 240 روپے کا خرچ آتا ہے جبکہ الیکٹرک بس پر فی کلومیٹر 225 روپے لاگت آئے گی۔

سال 2020 اور 2021 میں 3 کروڑ 24 لاکھ 42 ہزار 698 افراد نے بی آر ٹی پر سفر کیا۔ اس دوران کل خرچ 3 ارب 18 کروڑ ہوا، کرایوں کی مد میں 68 کروڑ 80 لاکھ آمدن ہوئی جبکہ حکومت نے 2 ارب 32 کروڑ 90 لاکھ سبسڈی دی۔

سال 2021 اور 2022 میں 6 کروڑ 42 لاکھ 73 ہزار 170 افراد نے سفر کیا۔ کل خرچ 4 ارب 19 کروڑ 90 لاکھ ہوا، کرایوں کی مد میں 1 ارب 23 کروڑ 80 لاکھ آمدن ہوئی جبکہ حکومت نے 2 ارب 96 کروڑ 10 لاکھ سبسڈی دی۔

سال 2022 اور 2023 میں 7 کروڑ 76 لاکھ 68 ہزار 907 افراد نے سفر کیا۔ کل خرچ 5 ارب 54 کروڑ 50 لاکھ ہوا، کرایوں کی مد میں 1 ارب 88 کروڑ 30 لاکھ آمدن ہوئی، اور حکومت نے 3 ارب 66 کروڑ 20 لاکھ سبسڈی دی۔

جولائی 2023 سے مارچ 2024 تک 6 کروڑ 6 لاکھ 70 ہزار 670 افراد نے سفر کیا۔ اس دوران کل خرچ 4 ارب 85 کروڑ 36 لاکھ رہا، کرایوں سے 1 ارب 48 کروڑ 94 لاکھ آمدن ہوئی جبکہ حکومت نے 3 ارب 36 کروڑ 96 لاکھ سبسڈی دی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *