اقوامِ متحدہ نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ممکنہ قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے ایمرجنسی وارننگ سسٹم قائم کریں تاکہ خطرناک موسمی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں موسم کی شدت خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، جس سے جانی و مالی نقصانات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پچاس برسوں کے دوران موسم اور پانی سے جڑے واقعات کے نتیجے میں 20 لاکھ سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے نصف ممالک میں اب تک موثر وارننگ سسٹم موجود نہیں، جس کے باعث کروڑوں لوگ موسمیاتی آفات کے خطرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق نائجیریا اور جنوبی کوریا میں حالیہ تباہ کن سیلاب جبکہ جنوبی یورپ اور امریکہ میں لگنے والی جنگلاتی آگ واضح اشارہ ہیں کہ موسمیاتی اثرات سے کوئی ملک یا خطہ محفوظ نہیں رہا۔
شدید موسمی واقعات کے بڑھنے سے صورتحال تشویشناک ہوتی جا رہی ہے اور وہ ممالک جہاں وارننگ سسٹم موجود نہیں وہاں قدرتی آفات سے اموات کی شرح چھ گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔