پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کو معطل کر دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پی سی بی نے فرنچائز کو معاہدے کی خلاف ورزی پر باضابطہ نوٹس جاری کر دیا، پی سی بی نے تمام قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد ملتان سلطانز کو معطلی کا نوٹس بھیجا جس میں معاہدے کی منسوخی کی تنبیہ بھی شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنچائز کے مالک علی ترین کی جانب سے پی سی بی اور پی ایس ایل انتظامیہ کے خلاف بار بار انٹرویوز دینا معطلی کی اہم وجہ بنا ہے ، ان انٹرویوز سے پی ایس ایل کی ساکھ کو نقصان پہنچا جس پر بورڈ نے سخت نوٹس لیا۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق معاملے پر مزید قانونی کارروائی کا امکان بھی موجود ہے۔
واضح رہے کہ ملتان سلطانز 2018 میں پی ایس ایل میں شامل ہوئی تھی اور اس کے موجودہ مالکان علی ترین گروپ کے ماتحت ہیں۔ ٹیم نے 2021 میں پہلی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کیا اور مسلسل دو سیزن فائنل تک پہنچی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے فرنچائز معاہدوں کے 10 سال مکمل ہونے کے بعد ایک غیر ملکی کمپنی کو ٹیموں کی ویلیوایشن (Valuation) کا کام سونپا تھا، جو اب آخری مرحلے میں ہے، اس عمل کے دوران بورڈ نے تمام فرنچائزز کی معاہداتی پاسداری (Contract Compliance) کا جائزہ لیا ہے اور اس بنیاد پر مستقبل کے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگر ملتان سلطانز کا معاہدہ حتمی طور پر منسوخ ہو گیا تو موجودہ مالکان نئی ٹیموں کی بولی (Bidding) میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ علاوہ ازیں پی سی بی لیگ میں دو نئی ٹیموں کے اضافے پر بھی غور کر رہا ہے اور ایسے میں کسی ایک فرنچائز کے لیے فیس میں کمی باقی ٹیموں کے ساتھ ناانصافی اور مارکیٹ ویلیو کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔