گرفتار افغان شہری کا پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا اعترافی ویڈیو بیان، ہوشربا انکشافات

گرفتار افغان شہری کا پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا اعترافی ویڈیو بیان، ہوشربا انکشافات

پاکستان میں گرفتار افغان شہری سطورے خوگیانہ کا اعترافی ویڈیو بیان منظرِ عام پر آ گیا ہے، جس میں اس نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کمانڈر قاری محمد کے احکامات پر پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے آیا تھا۔

سطورے خوگیانہ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ افغان صوبے ننگرہار کا رہائشی ہے۔ اس نے بتایا کہ ‘میں نے گورنمنٹ کالج حضرت خان ننگرہار سے انٹرمیڈیٹ مکمل کیا، غزنی یونیورسٹی سے فقہ میں بیچلرز کیا، جبکہ کابل کے مدرسے عبداللہ بن زبیر میں تدریس سے وابستہ رہا۔‘

یہ بھی پڑھیں:بنوں سیکیورٹی فورسز کے بیس پر خود کش حملے میں 3 افغان شہری ملوث نکلے

اپنے ماضی کے بارے میں بتاتے ہوئے افغان شہری نے کہا کہ ‘میں ننگرہار میں ادویات کی ڈلیوری کے شعبے سے وابستہ تھا، اسی دوران میری ملاقات کابل میں ٹی ٹی پی کے کمانڈر قاری محمد سے کروائی گئی۔‘

سطورے کے مطابق ’میں نے قاری محمد کے ہاتھ پر بیعت کی اور پھر اس کے حکم پر علاج کے لیے پشاور آیا۔ علاج مکمل ہونے کے بعد مجھے پشاور کے ایک مدرسے میں داخلہ لینے کی ہدایت کی گئی۔‘

بیان میں اس نے مزید بتایا کہ ‘کمانڈر قاری محمد نے مجھے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کا حکم دیا۔ بعد ازاں کابل سے ہی مجھے ایک عالمِ دین کو نشانہ بنانے کا بھی ٹاسک دیا گیا۔’

سطورے نے اعتراف کیا کہ ‘میں ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مجھے گرفتار کر لیا۔’

میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان شہری کو چند روز قبل خیبرپختونخوا میں کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ مبینہ طور پر ایک حساس مقام کے قریب نقل و حرکت کر رہا تھا۔ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم ٹی ٹی پی کے ایک نیٹ ورک کا حصہ ہے جو افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں منظم کر رہا تھا۔

مزید پڑھیں:پاکستان سے افغان شہریوں کی واپسی میں تیزی، کیا رجسٹریشن کارڈ میں مزید توسیع ہوگی؟ اہم خبر سامنے آگئی

رپورٹ کے مطابق، سطورے خوگیانہ سے مزید تفتیش جاری ہے اور اس کے پاکستان میں موجود سہولت کاروں کی تلاش کے لیے انٹیلی جنس اداروں نے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

سیکیورٹی حکام نے اس واقعے کو ‘افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی کے تسلسل’ کی ایک اور مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنے امن کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *