میٹا کمپنی نے یورپی اتحاد کے صارفین کے لیے واٹس ایپ میں ایک نہایت اہم اور جدید فیچر تھرڈ پارٹی چیٹس شامل کرنے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ خصوصیت واٹس ایپ کو پہلی بار اس قابل بنائے گی کہ وہ صارفین کو دیگر میسجنگ ایپلی کیشنز کے صارفین سے براہِ راست رابطے اور گفتگو کی سہولت فراہم کرے۔
اس اقدام کا مقصد یورپی یونین کے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ پر عمل درآمد کرنا ہے، جس کے تحت بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارمز کو زیادہ کھلا اور دوسرے نظاموں کے ساتھ قابلِ ربط بنائیں تاکہ صارفین کو مزید آسانی اور انتخاب کی آزادی مل سکے۔
میٹا کے مطابق یہ نئی سہولت مرحلہ وار آئندہ چند مہینوں میں متعارف کرائی جائے گی، اور ابتدا میں صرف چند منتخب بیرونی میسجنگ ایپس واٹس ایپ کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گی ، وقت کے ساتھ ساتھ اس دائرے کو مزید وسیع کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ صارفین ایک منظم اور یکجا میسجنگ تجربے سے فائدہ اٹھا سکیں۔
میٹا نے واضح کیا ہے کہ اس فیچر کے فروغ میں تین بنیادی اصولوں کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے:
سلامتی اور رازداری کا مکمل تحفظ
میٹا کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ میں استعمال ہونے والی اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن بیرونی ایپس کے ساتھ رابطے پر بھی برقرار رکھی جائے گی ، اس کا مقصد یہ ہے کہ صارفین کے پیغامات، میڈیا اور کالز ہر ممکن حد تک محفوظ رہیں اور اُن کی نجی معلومات کسی بھی قسم کے خطرے سے محفوظ رہیں۔
سادہ اور واضح استعمال
کمپنی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صارفین کو صاف الفاظ میں سمجھایا جائے کہ واٹس ایپ کے اندرونی چیٹس اور بیرونی چیٹس میں کیا فرق ہے، اور کون سے فیچرز کس قسم کی گفتگو میں دستیاب ہوں گے۔ یوں صارفین بغیر الجھن کے آسانی سے اس نظام کو استعمال کر سکیں گے۔
صرف یورپی صارفین کے لیے دستیابی
فی الحال یہ خصوصیت صرف یورپی خطے تک محدود رہے گی۔ یورپ سے باہر موجود صارفین کے لیے اس فیچر کو متعارف کرانے کے حوالے سے ابھی کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
یہ نیا نظام اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر دستیاب ہوگا ، جیسے ہی یہ آپشن فعال ہو گا، یورپی صارفین واٹس ایپ کی سیٹنگز میں ایک خصوصی نوٹیفکیشن دیکھ سکیں گے جس کے ذریعے وہ بیرونی چیٹس کے فیچر کو آن یا آف کر سکیں گے۔
اس سہولت کے ذریعے صارفین تحریری پیغامات، وائس میسجز، تصاویر، ویڈیوز اور دیگر فائلیں اُن لوگوں کو بھی بھیج سکیں گے جو کسی دوسری میسجنگ ایپ کا استعمال کر رہے ہوں۔
ماہرین کے مطابق یہ تبدیلی واٹس ایپ کو ایک زیادہ کھلا، مربوط اور ہم آہنگ پلیٹ فارم بنانے کی طرف ایک بڑا قدم ہے، جس میں صارف کی پرائیویسی اب بھی سب سے اہم ترجیح ہے۔