سابق نگران وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ایک ماہ کے اندر بجلی کی فی یونٹ قیمت 10روپے تک کم ہوجائیگی۔
گوہر اعجاز نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاملات 30 دن میں طے ہونے کی توقع کی جارہی ہے، جس سے بجلی کی قیمت میں 10 روپے فی یونٹ کمی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی پیدا نہ کرنے والے آئی پی پیز کو ایک ہزار ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کی جا رہی تھی حالانکہ وہ بجلی پیدا نہیں کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جو ہر پاور پلانٹ کی کارکردگی کا جائزہ لے کر صرف اتنی ہی ادائیگی کرنے کا فیصلہ کرے گی جتنی بجلی وہ پیدا کر رہے ہیں۔ یہ معاملہ یکم جولائی 2024 کو اٹھایا گیا تھا جب معلوم ہوا کہ کئی آئی پی پیز بجلی پیدا نہ کرنے کے باوجود پیسے وصول کر رہے تھے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بھی اس مسئلے پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ جاری مذاکرات کا مثبت اثر عوام تک پہنچ رہا ہے۔ ان کے مطابق بجلی کی قیمت میں 10 سے 12 روپے فی یونٹ تک کمی ممکن ہےاور وہ خواہش رکھتے ہیں کہ قیمتوں میں مزید کمی ہو۔ا
نہوں نے بتایا کہ بگاس کے آٹھ پلانٹس اور 16 دیگر پاور پلانٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہےجبکہ مزید آئی پی پیز کے معاہدوں پر بھی نظرثانی کی جا رہی ہے۔