کوہستان کے بعدخیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں بھی کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ مساجد کی سولرائزیشن کے لیے شروع کیا گیا 260 ملین روپے کا منصوبہ مبینہ طور پر کرپشن کی نذر ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق منصوبہ شروع ہوتے ہی ختم کر دیا گیا اور ٹھیکیدار رقم کے ساتھ غائب ہو گیا۔
نجی ٹیلی ویژن ’’آج ٹی وی ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ پیشگی ادائیگی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے گزشتہ دورِ حکومت میں کی گئی تھی۔ منصوبے میں مالی بے ضابطگیوں کے واضح شواہد موجود ہیں، جس پر اب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نوٹس لیتے ہوئے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ منصوبہ ایک ماہ کے اندر شروع کیا جائے یا رقم واپس کی جائے، بصورت دیگر متعلقہ محکمہ کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ اینٹی کرپشن کو بھی ٹی ایم او اور ٹھیکیدار کے خلاف تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹی ایم او کے اسکینڈل میں ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں، جبکہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کوہستان میں بھی ایک بڑے کرپشن اسکینڈل کا انکشاف ہو چکا ہے، جس کے بعد مردان کا یہ نیا واقعہ خیبر پختونخوا میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی شفافیت پر سنگین سوالات کھڑے کر رہا ہے۔