ایران پر اسرائیلی حملہ یہود اور ہنود کا گٹھ جوڑ ہے، یہود نے آج ایران پر حملہ کیا جبکہ ہنود نے 6-7 مئی کو پاکستان پر حملہ کیا۔
پاکستان کو بھی اس یہود و ہنود گٹھ جوڑ سے سب سے بڑا خطرہ ہے جس کے لیے ہمیں پوری طرح سے تیار رہنے اور اپنی مسلح افواج کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
معرکہ حق بنیان مرصوص کے دوران اسرائیل نے ہندوستان کی مکمل حمایت کی، آج یہود نے خود ایران پر اسی طرز پر حملہ کیا جس طرح بھارت نے 6-7 مئی کو پاکستان پر حملہ کیا۔
یہ اسرائیلی حملہ 6-7 مئی کو پاکستان پر بھارت کے حملے سے مماثلت رکھتا ہے اور اسی ذہنیت کا عکاس ہے ۔
اگر پاکستان نے سخت جواب نہ دیا ہوتا تو آج پاکستان کا بھی یہی حال ہوتا، پاکستان نے الحمدللہ بھرپور جواب دیا اور یہود و ہنود کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان کی ایران کیخلاف اسرائیل کی بلاجواز اور غیرقانونی جارحیت کی شدید مذمت
یہود اور ہنود کی طرف سے یہ خطرہ بہت خطرناک ہو گیا ہے اور ہمارے دروازے پر دستک دے رہا ہے اس لیے پاکستان کو مکمل طور پر تیار ہو جانا چاہیے اور اس سے پہلے کہ یہود و ہنود کا یہ گٹھ جوڑ اپنی اگلی بدنیتی پر مبنی اقدام کرے، پاکستان کو اپنی سیکورٹی اور دفاع کے معاملات پر ہی اپنی ساری توجہ مرکوز کرنی ہوگی
موجودہ کشیدگی کے ماحول میں پاکستان کے نیٹ ریجنل اسٹیبلائزر کے کردار کی ضرورت اور بھی بڑھ گئی ہے۔
ہمیں اس ہنود و یہود کی اگلی جنگ کے لیے مزید سخت تیاری کرنے کی ضرورت ہے اس لیے ہم سب کو پاکستان کو مستحکم معیشت اور مضبوط دفاع کے ساتھ اندرونی طور پر مضبوط بنانے پر ہی اپنی توجہ مرکوز رکھنا ہوگی۔
یاد رہے آج صبح اسرائیل نے ایران پرفضائی حملہ کیا تھا ، تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کواسرائیل نے نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی سمیت جوہری سائنسدان محمد مہدی طہرانچی اور فریدون عباسی بھی شہید ہوگئے۔
اس سے قبل ایران کی جانب سے جوابی بیلسٹک حملوں کے خدشے پر اسرائیل میں ہائی الرٹ کردیا گیا تھا۔