بھارت میں شعیب ملک کا مجسمہ؟؟سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی

بھارت میں شعیب ملک کا مجسمہ؟؟سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی

بھارت میں فٹبال کے عالمی سپر اسٹار لیونل میسی کے اعزاز میں نصب کیا گیا ایک دیوہیکل مجسمہ تعریف سمیٹنے کے بجائے سوشل میڈیا پر مزاحیہ بحث اور میمز کا موضوع بن گیا ہے،کلکتہ میں میسی کے بھارت کے  ٹور کے موقع پر نصب کیے گئے اس 70 فٹ بلند لوہے کے مجسمے میں فٹبال لیجنڈ کو ورلڈ کپ ٹرافی تھامے دکھایا گیا ہے۔انتظامیہ کے مطابق یہ یادگار میسی کی خدمات اور بھارت میں فٹبال کے بڑھتے ہوئے رجحان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تیار کی گئی تاہم عوامی ردعمل توقعات کے برعکس سامنے آیا۔

جیسے ہی مجسمے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں صارفین کی توجہ فنکارانہ محنت کے بجائے مجسمے کی مشابہت پر مرکوز ہو گئی۔
بڑی تعداد میں شائقین نے کہا کہ چہرے کے خدوخال میسی سے زیادہ پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے ملتے جلتے ہیں اس تاثر نے سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصروں کا سیلاب برپا کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں :کلکتہ میں میسی کے مجسمے کی نقاب کشائی شدید بدنظمی کا شکار، میسی تقریب ادھوری چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور

کسی نے طنزیہ انداز میں پوچھا کہ یہ میسی کا مجسمہ ہے یا شعیب ملک کا تو کسی نے اسے میسی اور شعیب ملک کی غیر متوقع کولیبریشن قرار دے دیا۔
دلچسپ تبصروں کا سلسلہ یہیں نہیں رکا بعض صارفین نے لکھا کہ اگر نام نہ بتایا جاتا تو وہ اسے پاکستانی کرکٹ اسٹار سمجھ بیٹھتے جبکہ چند نے مذاق میں تجویز دی کہ اب شعیب ملک خود آ کر اس مجسمے کے ساتھ تصویر بنوائیں تاکہ کنفیوژن ختم ہو جائے۔

کئی میمز میں کرکٹ اور فٹبال کو ملا کر مزاحیہ انداز اپنایا گیا جس سے یہ مجسمہ ایک علامت کے بجائے میم میٹریل بنتا چلا گیا دوسری جانب میسی کے مداحوں اورفٹبال حلقوں نے مجسمے کا دفاع بھی کیا۔ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی مجسمے میں سو فیصد مشابہت ممکن نہیں ہوتی۔

اصل اہمیت نیت اور جذبے کی ہوتی ہے مداحوں کے مطابق یہ یادگار بھارت میں فٹبال کے فروغ اور میسی کی غیر معمولی مقبولیت کی عکاس ہے اور اسے صرف ظاہری مماثلت کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنانا مناسب نہیں ،بہرحال یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ مجسمہ میسی کی یادگار ہونے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ پر ایک دلچسپ بحث بھی چھیڑ چکا ہے۔ چاہے اسے فٹبال کے گریٹ آف آل ٹائم کی علامت سمجھا جائے یا کرکٹ اور فٹبال کے غیر ارادی امتزاج کی مثا ل ایک بات طے ہے کہ اس مجسمے نے کلکتہ سے کہیں زیادہ سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *