اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپکو سرکاری سطح پر تسلیم کیا جائے، تو یہ کام کریں

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپکو سرکاری سطح پر تسلیم کیا جائے، تو یہ کام کریں

اگر آپ ٹریفک قوانین کی پابندی کرتے ہیں اور خود کو ایک ذمہ دار شہری سمجھتے ہیں تو اب یہ بات صرف اخلاقی سطح تک محدود نہیں رہے گی بلکہ سرکاری ریکارڈ کا بھی حصہ بنے گی۔

اسلام آباد پولیس نے گڈ سٹیزن مہم کے تحت قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم اس کے لیے شہریوں کو دورانِ ڈرائیونگ اپنے اچھے شہری ہونے کا عملی ثبوت دینا ہوگا۔

گڈ سٹیزن مہم کے تحت شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر وہ گاڑی چلا رہے ہیں تو اپنی مقررہ لین میں رہیں، ہر وقت سیٹ بیلٹ باندھیں، ٹریفک اشاروں کا درست اور بروقت استعمال کریں اور حد رفتار کی مکمل پابندی یقینی بنائیں۔ اسی طرح موٹرسائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری ہی ایک اچھے شہری ہونے کی واضح علامت ہے، جسے اب سرکاری سطح پر تسلیم کیا جائے گا۔

اس مہم کے تحت قانون کی پابندی کرنے والے شہریوں کے لیے گڈ سٹیزن اسٹیکر متعارف کرایا جا رہا ہے، جو ڈیجیٹل کیو آر کوڈ سے مزین ہوگا۔ یہ اسٹیکر حاصل کرنے والے شہریوں کو سرکاری دفاتر میں وی آئی پی پروٹوکول فراہم کیا جائے گا، جس کا مقصد قانون کی پاسداری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ حکام کے مطابق اس اقدام سے شہریوں میں ٹریفک قوانین پر عمل کرنے کا رجحان مزید بڑھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: قسطوں پر موٹرسائیکلیں فروخت کرنے والے شہری کے نام 23 لاکھ سے زائد کے ٹریفک چلان جاری

اسلام آباد پولیس نے واضح کیا ہے کہ شہریوں کے سڑکوں پر رویے کی نگرانی جدید سیف سٹی کیمروں کے ذریعے کی جائے گی۔ ان کیمروں کے ذریعے نہ صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو نوٹ کیا جائے گا بلکہ قانون پر عمل کرنے والے شہریوں کی نشاندہی بھی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ سڑکوں پر براہِ راست مشاہدے کے لیے خصوصی ٹیمیں بھی تعینات کی جائیں گی، جو شہریوں کے طرزِ عمل پر نظر رکھیں گی۔

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ گڈ سٹیزن مہم کا مقصد سزا دینے کے بجائے قانون کی پابندی کرنے والے شہریوں کی حوصلہ افزائی اور مثبت رویوں کو فروغ دینا ہے۔ اس مہم کے ذریعے شہریوں کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ذمہ دارانہ ڈرائیونگ نہ صرف ان کی اپنی حفاظت کے لیے ضروری ہے بلکہ اسے اب سرکاری سطح پر ایک اعزاز کے طور پر بھی تسلیم کیا جائے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *