قائم مقام گورنر پنجاب ملک احمد خان نے ہتک عزت بل پر دستخط کر دئیے ۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کو بل سے متعلق تحفظات تھے ۔
تفصیلات کےمطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے دو دن قبل کہا کہ حکومت اور صحافی ایکشن کمیٹی پنجاب ہتک عزت بل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ایک دوسرے سے مشاورت کریں گے جس سے صوبائی اسمبلی نے تقریباً ایک ماہ قبل منظور کیا تھا۔ قائم مقام گورنر پنجاب کے دستخط کے بعد پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا ہتک عزت بل قانون بن گیا۔
ہتک عزت بل پر قائم مقام گورنر ملک احمد خان کے دستخط کے بعد صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری کا ردعمل میں کہنا تھا کہ گورنر سردار سلیم حیدر خان کو پلان کے تحت رخصتی پر بھیج کر قائم مقام گورنر سے بل پر دستخط کروائے ، پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی صحافی برادری کے ساتھ فراڈ کیا۔
ارشد انصاری نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی ظاہری طور پر صحافیوں کے ساتھ اور اندر سے حکومت سے ملی ہوئی تھی۔ جلد ایکشن کمیٹی کا اجلاس بلاکر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں صحافتی تنظیموں کے تحفظات اور اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت بل 2024 منظور کرلیا گیا تھا۔
بل صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پیش کیا۔ اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کردی گئیں، اپوزیشن نے بل کو کالا قانون قرار دے کر بل کے خلاف احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں تھیں۔