پشاور(سید ذیشان)خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی کے انتظامی،مالی اور دیگر معاملات میں شفافیت لانے کے لیے ون مین کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ون مین کمیشن کو اتھارٹی کے کئی اہم امور دیکھنے کی زمہ داری سونپی جائے گئی، آزاد ڈیجیٹل کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق ون مین کمیشن کے تحت ایک وکیل کو مقرر کیا جائے گا جو اتھارٹی کے کئی اہم امور کو دیکھے گا۔
دستاویز کے مطابق خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی کو انتظامیہ سائٹ پر قانونی پیچیدگیوں کا سامنا ہے نہ صرف یہ بلکہ کس ملازم اور افسر کی کیا ذمہ داری اور کردار ہے اس کی نشاندہی بھی ون مین کمیشن کو کرنا ہوگی۔کسی ملازم یا افسر کے خلاف تحقیقات کرانے کی سفارش بھی کمیشن کی زمہ داری ہوگی۔دستاویز کے مطابق قانونی طور پر اتھارٹی کے مالی معملات کو ٹھیک کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔اداریاتی اڈیٹ اور عوامی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے بھی ون مین کمیشن کے قیام کی ضرورت ہے۔ون مین کمیشن کے قیام کے حوالے سے
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی کے مقبول تمام ماڈلز کی نئی قیمتیں
مشیر ثقافت و سیاحت آثار قدیمہ اور عجائب گھر زاہد چن زیب نے خط سیکرٹری قانون کو ارسال کرتے ہوئے ان سے جہاں قانونی رائے طلب کی ہے وہی اس معاملے میں تعاون کی درخواست کی ہے۔ذرائع کے مطابق زاہد چن زیب کو سیاحت کے منصوبے کائیٹ،گبین جبہ میں ایک منصوبے،دبی ایکسپو،تقرری و تعیناتیوں اور اپگریڈشن میں شکایت ملی ہے جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ ان تمام معملات کی تحقیقات ون مین کمیشن کے ذریعہ کئے جائے تاکہ اتھارٹی میں کوئی بد انتظامی ہونے کی صورت میں اس کی نشاندہی ہو سکے اور اسے دور کیا جاسکے۔
اس حوالے سے سیکرٹری ثقافت و سیاحت بختیار خان کا کہنا تھا کہ ون مین کمیشن کے قیام کا انہیں کوئی علم نہیں ہے ان کا بتانا تھا کہ مجھے اس کمیشن سے متعلق اب تک کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کسی اعلیٰ حکام نے اس حوالے سے کوئی بات چیت کی ہے۔بختیار خان کے مطابق مشیر سیاحت نے براہ راست کمیشن کے قیام کے لیے اقدامات کئے ہونگے۔