کالز ریکارڈنگ بارےحساس اداروں کے اختیارات ، عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے

کالز ریکارڈنگ بارےحساس اداروں کے اختیارات ، عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے

حساس اداروں کو کا ل ریکارڈ کرنے کے اختیارات دینے کے خلاف دائر درخواست پر سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ کراچی کی عدالت میں سماعت کی گئی اور عدالت نے وفاقی حکومت، وفاقی وزارتِ داخلہ، پی ٹی اے و دیگر کو نوٹسز جاری کر دیئےہیں ۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ کراچی کی عدالت میں حساس ادارے (آئی ایس آئی) کو کال ریکارڈ کرنے کے اختیارات دینے کے خلاف دائر کردہ درخواست پر سماعت اج بروز منگل جولائی 23 کو ہوئی۔ عدالت نے وفاقی حکومت ،وفاقی وزارت داخلہ ،پی ٹی اے و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16  اگست تک جواب طلب کرلیا ہے۔

۔8 جولائی کو ایک ایس آر او جاری کیا ہے جس کے تحت آئی ایس آئی کو کال ریکارڈنگ کے اختیارات دیے گئے ہیں ۔وکیل درخواست گزار کے وکیل عبد الاحد احمر خان نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 9 اور 14 بنیادی حقوق کا تحفظ کرتا ہے ،شہریوں کی کال ریکارڈ کے اختیارات دینا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے،امریکہ میں بھی حساس ادارے صرف سیکرٹری اسٹیٹ کے وارنٹ کے بعد ہی کال ریکارڈ کرسکتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے جاری کیا کہا ایس آر او غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ، عدالت سے استدعا ہے کہ 8 جولائی کا ایس آر او غیر قانونی قرار دیا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں: افغان حکام نے تاجروں کو شناختی کارڈ پر افغانستان میں داخلے سے انکار کردیا

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *