پی ٹی ائی رہنما شیرافضل مروت نے میڈیا سے بات کرتےہوئے کہا ہے کہ میں عمران خان کے ساتھ تھا اور ساتھ رہونگا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے تحریک سے مطمئن نہیں ہوں۔
رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نےکہاہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کی تحریک کے لئے کسی این او سی اور اجازت کی ضرورت نہیں، مئی میں بانی پی ٹی آئی سے آخری ملاقات ہوئی۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی میں اختلافات ہیں مگر کوئی دھڑا بندی نہیں ہے، میں پارٹی کے ساتھ تھا ، ہوں اور رہونگا۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ فواد چودھری کی طرح نہیں کہ اگر کوئی مجھے پارٹی میں رکھے تو رہونگا۔ انہوں نے کہا کہ جن پولیس افسران کو جیلوں میں ہونا چاہیے تھا وہ صوبے پر مسلط ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو دھمکی معاملہ، وفاقی حکومت کا سخت ایکشن لینے کا اعلان
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی تحریک کے حوالے سے شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ این او سی نہیں ملا عمران خان کی رہائی کے لئے کوئی این او سی نہیں مانگونگا۔ایک بار پارٹی سے نکال دیا تو پھر فواد چوہدری کی طرح دوبارہ نہیں آونگا، جب بھی پی ٹی ائی تحریک چلائے گی میری ضرورت ضرور ہوگی۔انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے ہمیں مارا چاردیواری کا تقدس پامال کیا وہ سب اچھی نشستوں پر بیٹھے ہیں۔جب چیف سیکرٹری اور آئی جی وہی ہونگے تو علی امین کیسے باختیار ہونگے۔اگر چیف سیکرٹری اور آئی جی تبدیل نہیں ہوتے تو وزیراعلی کو انہیں واپس کرنا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے بحیثیت وزیر اعلی اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔