آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت حکومت سے آئی پی پیز پاور معاہدوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)نے حکومت سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت آئی پی پیز سے پاور پرچیز معاہدات کی تفصیلات مانگ لیں ہیں ، اس حوالےسے اپٹما کے سیکرٹری جنرل کی پی پی آئی بی کے چئیرمین کو معلومات کے حصول کے لیے درخواست فائل کر دی گئی ہے ۔ اپٹما کے سیکرٹری جنرل شاہد ستار کی جانب سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت درخواست دی گئی ہے اور درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت دس دن میں معلومات فراہم کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کاجماعت اسلامی کے دھرنے کو سپورٹ کرنے کا اعلان
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نیپرا ترمیمی ایکٹ 2018 کے بعد سے معاہدوں میں ترامیم کی تفصیلات دی جائیں، اور معاہدوں میں توسیع کی شرائط و ضوابط کی تفصیلات بھی مہیا کی جائیں، درخواست میں حکومت اور آئی پی پیز کے ساتھ سیٹلمنٹ کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔ ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے حکومت پاکستان اور آئی پی پیز کے درمیان ثالثی کے فیصلوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ کتنے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو منسوخ کیا گیا اور بی او ٹی کے تحت کتنے منصوبے لگائے گئے ہیں، اس حوالے سے معلومات فراہم کی جائیں۔مزید درخواست میں کہا گیا ہے کہ بلڈ۔اون۔آپریٹ۔ٹرانسفرماڈل کے تحت کتنے آئی پی پیز کام کر رہے ہیں، اور منصوبوں کے نام اور مقام سے معلومات بارے بھی آگاہ کیا جائے۔ درخواست میں واضح کیا گیا ہے کہ منصوبوں کی موجودہ ملکیت کے اسٹیٹس سے بھی آگاہ کیا جائے، یہ درخواست عوامی مفاد اور شفافیت کے لیے دی گئی ہے۔