خیبر پختونخوا حکومت نے گزشتہ دو سالوں سے اعزازیہ سے محروم خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کا اعزازیہ اضافے کے ساتھ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا صوبائی حکومت نے گزشتہ دو سالوں سے اعزازیہ سے محروم خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کا اعزازیہ اضافے کے ساتھ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت نے کہا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کےاعزازیہ میں نمایاں اضافہ کیا جارہا ہے اور اس ضمن میں تحصیل مئیر اور چیئرمین کا اعزازیہ 100 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔ تحصیل مئیر کا اعزازیہ 40 ہزار روپے سے بڑھا کر 80 ہزار روپے کیا جائے گا،اسی طرح نیبر ہوڈ کونسل اور ویلج کونسل چیئرمین کا اعزازیہ 20 ہزار روپے سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی طلبا کا فوجی حکومت قبول کرنے سے انکار، عبوری حکومت کا خاکہ پیش
آذاد ڈیجیٹل کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق حکومت نے خیبرپختونخوا لوکل گورنمنٹ منتخب نمائندوں کے اجرت اور الاؤنس رولز 2022 میں تبدیلی کرتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں کے اعزازیہ میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے اس فیصلے کا مقصد بلدیاتی نظام کو مزید مستحکم اور عوامی مفاد کے کام تیز کرنا ہے۔دستاویزات کے مطابق محکمہ خزانہ تحصیل مئیر کے لئے سالانہ 344 ملین روپے سے زائد کا بجٹ مختص کرے گا جس میں بندوبستی اضلاع کے لئے 281 ملین جبکہ ضم اضلاع کے لئے 63 ملین روپے جاری کئے جائیں گئے۔ نیبر ہوڈ کونسل اور ویلج کونسل محکمہ خزانہ چیئرمین کے اعزازیہ کے لئے 2 ہزار 412 ملین روپے مختص کرے گا۔جس میں 2 ہزار 3 ملین بندوبستی اضلاع اور 409 ملین روپے ضم اضلاع کے بلدیاتی نمائندوں کے لیے رکھی جائے گئی۔ دستاویز کے مطابق 29 جولائی 2024 کو وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت بلدیاتی نمائندوں کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں کئی دیگر اہم فیصلے بھی کئے گئے ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کی بحالی کی جائے گی نہ صرف یہ بلکہ رولز آف بزنس تیار کرکے آبلہ سے پاس کرائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے 58 ارکان کو پی ٹی آئی میں شامل کرلیا
خیبرپختونخوا بھر کے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز کا اجراء مستقل بنیادوں پر کیا جائے گا ۔دستاویزات کے مطابق تحصیل میں فنڈز خرچ ہونے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے گئی جس میں محکمہ خزانہ، پی اینڈ ڈی،لوکل گورنمنٹ چیئرمین سمیت دیگر نمائندے شامل کئے جائے گئے۔دستاویزات کے مطابق بلدیاتی نمائندوں کا مطالبہ تھا کہ انہیں دفاتر دئیے جائے اور گاڑیاں دی جائے جسے وزیر اعلیٰ نے تسلیم کرتے ہوئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔دستاویز کے مطابق بلدیاتی نمائندوں کے دفاتر کے لئے مختص ماہانہ کرایہ بھی دیا جائے گا جو گزشتہ کئی سالوں سے بند ہے۔