وفاقی وزیرانجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن کے سواکچھ نہیں ہو رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے کشمیر امور امیر مقام کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کے پی کے کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ، خیبر پختونخواہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے سیاست میں لگی ہوئی ہے، صوبائی کابینہ نے عوام کے لئے کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا۔
آزادکشمیر اورگلگت بلتستان کی حکومتیں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کام کر رہی ہیں، خیبرپختونخوا میں ساری لڑائی کرپشن میں حصہ لینے پر ہے ان کو باقی صوبوں سے سیکھنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز صبح سے شام تک عوام کو ریلیف فراہمی کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہیں ، پنجاب میں لوگوں کو 45ارب روپے کا ریلیف دیاگیا ہے۔
بلوچستان میں ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں، بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نے 24ہزار ٹیوب ویلز کا مسئلہ حل کیا ۔ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے وفاق کیساتھ معاہدہ کیا، سندھ کا وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ سیلاب متاثرین کو گھر دینے کے لئے کام کررہا ہے۔
دوسری طرف خیبرپختونخوا میں الگ ہی ماڈل ہے ، کرپشن کے معاملے پر عجیب قسم کی کمیٹی بنائی ہے ، مانیٹرنگ تو تھرڈ پارٹی کرتی ہے آپ خود اس میں شامل ہیں ، احتساب کمیشن کو بڑا تالا لگا کر بند کیا گیا لوگوں کو بیوقوف بنانے کی ایک حد ہوتی ہے ۔ امیر مقام نے مزیدکہا کہ پشاور اور پنجاب میں روٹی کی قیمتوں کو موازنہ کرلیں ،خیبرپختونخوا میں سکینڈلز کے علاوہ اور کوئی کام نہیں ہے ، قیمتی جنگلات کو بے دردی سے کا ٹ کر بیچا گیا ، گندم سکینڈل ہے ۔ معدنیات کا سکینڈلز سامنے آیا ، یونیورسٹیز کے گراؤنڈز فروخت کئے جارہے ہیں ۔