(عرفان خان)
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبائی کابینہ کا اجلاس پشاور کے بجائے اسلام آباد منعقد کر کے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگا دیا۔
صوبائی کابینہ کے اراکین سمیت ڈیڑھ سو سے زائد افسران، سکیورٹی اہلکار اور دیگر عملے کو پشاور سے اسلام آباد جانا پڑا جن کو نہ صرف ٹی اے ڈی اے قومی خزانے سے دیا جائیگا بلکہ ان کی رہائش اور کھانے پینے کے انتظامات بھی پختونخوا ہائوس اسلام آباد میں کئے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ ہائوس اسلام آباد میں ہوا۔ کابینہ اجلاس میں 54 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پشاور کے بجائے اسلام آباد اجلاس منعقد کر کے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگایا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور گزشتہ تین روزسے اسلام آباد میں موجودہیں اور ان کے احکامات کی روشنی میں صوبائی کابینہ کا اجلاس پشاور کے بجائے اسلام آباد منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری ،سیکرٹریز اور سٹاف کو بھی پشاور سے اسلام آباد جانا پڑا۔
اس کے علاوہ صوبائی کابینہ کے25 ارکان پورے پروٹوکول کیساتھ پشاور سے اسلام آباد پہنچے۔ وزرا کیساتھ سکیورٹی اہلکارو عملہ کے علاوہ دوست و احباب بھی اسلام آباد پہنچے۔ وزیر اعلیٰ ہائوس اسلام آباد میں صوبائی کابینہ میں شرکت کرنے والوں کیکئے ناشتے، رہائش کا اہتمام کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سو سے زائد افسران، سکیورٹی اور عملہ پشاور سے اسلام آباد آیا جن پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے۔ ان افسران، عملہ، ملازمین کو پشاور سے اسلام آباد آنے کی مد میں ٹی اے ڈی اے بھی صوبائی بجٹ سے دیا جائے گا۔ صرف وزیراعلی کے پشاور جانے سے قومی خزانے کے لاکھوں روپے بچائے جا سکتے تھے۔
ذرائع کے مطابق صوبائی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والوں کو ٹریولنگ الاونس اور ڈیلی الاونس بھی دیا جائے گا۔ افسران و ملازمین کو گاڑی کا 15 روپے فی کلو میٹر ٹریولنگ الاونس دیا جاتا ہے۔افسران کو سرکاری خزانے سے 20 ہزار روپے تک ڈیلی الاونس کی مد میں بھی دیا جائے گا۔