خیبر پختونخوا میں اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور صوبائی حکومت کی مبینہ کرپشن کے خلاف وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے اسمبلی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت گزشتہ 10 سال کے دوران 500 ارب روپے دہشتگردی کی مد میں لے چکی ہے لیکن یہاں فورنزک لیب تک موجود نہیں۔ ڈاکٹرعباد اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں زیادہ وقت سیاسی کیسوں میں ضائع ہورہا ہےدنیا کے کئی ممالک میں اس طرح کی عدالتیں موجود ہیں پارلیمنٹ کا اختیار ہے کہ وہ قانون بنا سکے۔ پی ٹی آئی آف دی ریکارڈ کہتی ہے کہ اچھی بات ہے لیکن یہ وقت مناسب نہیں ہے۔ مولانا اور حکومت اپنا اپنا ڈرافٹ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا سنگین جرائم میں ملوث ہونے کا انکشاف
اپوزیشن ارکان کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ہماری تعداد کم ہے۔لاء اینڈ آرڈر پر بات ضروری ہے لیکن اسے منسوخ کر دیا گیا۔ہمارے پاس وہ نمبر بھی نہیں کہ سیشن بلا سکیں۔کئی ایشوز ہیں جس پر بات ہونی چاہیئے لیکن حکومت کی دلچسپی نہیں۔بجٹ سمیت چار ایشوز پر ہم نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ ہمارے سامنے سب سے اہم ایشو دہشتگردی ہےکون دہشتگردوں کو یہاں لایا۔رات کو حکومت کسی اور کی ہوتی ہے اور دن کو کسی اور کی۔بی آر ٹی کی مد میں سالانہ 6 ارب روپے سبسڈی دے رہے ہیں۔