خیبر پختونخوا حکومت نے گڈ گورننس کمیٹی کا نام تبدیل کرکے انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی کا نام دے دیا

خیبر پختونخوا حکومت نے گڈ گورننس کمیٹی کا نام تبدیل کرکے انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی کا نام دے دیا

کمیٹی کو عوامی نمائندوں اور پارٹی کے نامزد کردہ پوزیشن ہولڈرز کے احتساب کو یقینی بنانے کی ذمہ داری اور اختیار سونپا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی نے کمیٹی کے لئے ضابطہ کار کی منظوری دے دی گئی ہے اور اجلاس میں کمیٹی ارکان سابق گورنر شاہ فرمان ، قاضی انور ایڈووکیٹ اور معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی نے شرکت کی۔ بانی چیئرمین نے کمیٹی کو “پی ٹی آئی انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی کا نام دیا ہے اور کمیٹی میں سابق گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان، ایڈووکیٹ قاضی انور اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی محمد مصدق عباسی کو شامل کیا گیا۔ کمیٹی گورننس میں میرٹ، شفافیت اور منصفانہ فیصلوں کو یقینی بنائے گی۔ کمیٹی کو عوامی نمائندوں اور پارٹی کے نامزد کردہ پوزیشن ہولڈرز کے احتساب کو یقینی بنانے کی ذمہ داری اور اختیار سونپا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی راولپنڈی جلسے کی تیاریاں، علی امین گنڈاپور نے اہم اجلاس طلب کر لیا

کمیٹی بدعنوانی کی روک تھام کیساتھ ساتھ ایسے اقدامات و قوانین کے نفاذ کی سفارش کرے گی جس کے ذریعے بدعنوانی کو کم کیا جاسکے ۔ کمیٹی اوپر سے نیچے تک احتساب کو یقینی بناتے ہوئے پی ٹی آئی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ، وزراء، مشیروں اور پارٹی پوزیشن ہولڈر کو کسی بھی غیر قانونی یا بددیانتی کے خلاف عوام کے سامنے جوابدہ بنائے گی۔ پی ٹی آئی کے پبلک آفس ہولڈرز جبکہ بعض معاملات میں صوبے کے چیف ایگزیکٹو/ وزیراعلی کے ذریعے محکموں، خود مختار اور نیم خودمختار اداروں کی طرف سے اختیارات کے غلط استعمال اور بدعنوانی کے طریقوں کو کم کرکے عوامی مفادات کا تحفظ کرنا شامل ہے۔

مزید پرھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا غیر سنجیدہ طرذِ حکمرانی، ضلع کرم میں اراضی تنازعہ جنگی صورت اختیار کر گیا

انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی تک عوام کی رسائی کو یقینی بنانا، کمیٹی کی فعالیت ، ریکارڈ اور شکایت کنندگان کو رائے و تجاویز کے لیے کمیٹی کا سیکرٹریٹ قائم کرنا ، پبلک آفس ہولڈرز یعنی وزراء، مشیروں اور اراکین اسمبلی کو ضروری مدد کی فراہمی اور مختلف محکموں/ اداروں کے درمیان اگر چاہیں تو رابطہ کاری ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو جہاں چاہیں اراکین اسمبلی ، وزراء ، مشیر کے احتساب کے حوالے سے ضروری مدد کی فراہمی ، گڈ گورننس کے لیے عوامی امیج بنانے کے لیے وزیروں، مشیروں اور چیف ایگزیکٹو/ وزیراعلی کو اقدامات تجویز کرنا بھی شامل ہے۔ عوام کسی بھی بدانتظامی، اختیارات کے ناجائز یا غلط استعمال، یا پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی/ عوامی نمائندوں سے متعلق کسی بھی غیر قانونی یا غیر اخلاقی واقعے سے متعلق شکایات وزیراعلی خیبرپختونخوا کی پورٹل ” اختیار عوام کا ” کے ذریعے بھجوا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا خیبر پختونخوا کو عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے گروی رکھنے کا انکشاف

شکایات معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کے دفتر میں بذریعہ ڈاک یا ذاتی طور پر جمع کروائی جاسکتی ہیں۔ شکایت پر حتمی کارروائی سے شکایت کنندہ کو آگاہ کیا جائے گا کمیٹی کی کارکردگی و پیش رفت سے وقتاً فوقتاً بانی چیئرمین عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو آگاہ کیا جائے گا۔ احتساب اور نظام کی بہتری کیلئےمیڈیا کے نمائندوں کےلئے وقتاً فوقتاً بریفنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔ ضابطہ کار میں شکایت کے اندراج اور اس پر کاروائی کے حوالے تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔ کمیٹی کو مستقبل میں تحریک انصاف کے بیرونی ممالک میں قائم تنظیموں تک پھیلایا جائے گا جن کے شکایات چیف منسٹر پورٹل “اختیار عوام کا” کے ذریعے وصول کی جائیں گی۔ کمیٹی کو تحریک انصاف کے مختلف ریجنز میں قائم قائمہ کمیٹی برائے احتساب و نظم وضبط اور تنازعات کے حل کی کمیٹیوں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *