غریب ملک گویانا نے دنیا کا سب سے بڑا تیل کا کنواں دریافت کر لیا، جو سعودی عرب کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تیل کی پیداوار کے بڑے ممالک کے لیے ایک نیا چیلنج جنم لے چکا ہے۔ گویانا جس کا شاید ہی کسی نے ذکر سنا ہو نے حال ہی میں دنیا کا سب سے بڑا تیل کا کنواں دریافت کیا ہے۔ یہ دریافت گویانا کو تیل کی دنیا میں ایک نئے مقام پر لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
سابقہ ہالینڈ کی کالونی گویانا کی آبادی تقریباً 800,000 ہے، اور یہ ملک طویل عرصے سے غربت اور بنیادی سہولیات کی کمی کا شکار رہا ہے۔ لیکن حالیہ سمندری تیل کے ذخائر کی دریافت نے اس کے مستقبل کی راہ ہموار کر دی ہے، جس کے نتیجے میں یہ ملک تیل کی دولت سے مالا مال ہونے کی توقع کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گویانا کے پاس کم از کم 10 ارب بیرل تیل کے ذخائر موجود ہیں، اور ممکنہ طور پر یہ مقدار اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس دریافت کا اثر نہ صرف گویانا کے لیے بلکہ عالمی تیل کی مارکیٹ پر بھی نمایاں ہوگا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ 2035 تک گویانا 1.7 ملین بیرل یومیہ تیل پیدا کرنے لگے گا، جس سے یہ دنیا کے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گویانا کی یہ نئی دریافت عالمی تیل مارکیٹ کی بنیادیں ہلا سکتی ہے۔ اگر یہ ملک اپنی پیداوار میں اضافہ کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو وہ بڑی تیل پیدا کرنے والی ریاستوں کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ آنے والے سالوں میں، گویانا تیل کی پیداوار میں سر فہرست ہو سکتا ہے اور عالمی منڈیوں میں اپنا مقام مضبوط کر سکتا ہے۔