پاکستان کے تنخواہ دار طبقے کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے تنخواہ دار طبقے پر مزید ٹیکس بڑھانے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس کے شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے متبادل حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت ایف بی آر کی مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے، جن میں ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اورریٹیلرز اسکیم شامل ہیں۔ایف بی آر کا ٹرانسفارمیشن پلان اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ادارہ عالمی معیار کے مطابق اپنی خدمات فراہم کرے۔ اس پلان کے تحت ایف بی آر کو جدید اور خودکار سسٹمز میں منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ ٹیکس وصولی کا عمل مزید مؤثر اور شفاف ہو۔
ریٹیلرز اسکیم کے حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ اس اسکیم کے تحت رجسٹرڈ تاجروں کا ڈیٹا آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔ جولائی سے اکتوبر تک ایف بی آر کو تاجروں سے 17 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف تھا، لیکن ایف بی آر اس ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت پانچ اہم شعبوں میں سسٹم کی انسٹالیشن کا جائزہ لیا جائے گا، اور ایف بی آر کی رسید کی فیس ایک روپے سے بڑھانے کی تجویز پر بات چیت کی جائے گی۔ مزید برآں، پی او ایس (پوائنٹ آف سیلز) نہ لگانے والے ریٹیلرز کا خصوصی آڈٹ کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔
ایف بی آر کے حکام کا کہنا ہے کہ ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط اور جامع حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے جس میں انفورسمنٹ آرڈیننس کا بھی استعمال کیا جائے گا۔