معروف قانون دان بابر اعوان کاکہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور راجہ بشارت کی گرفتاری غیر قانونی اور توہین عدالت ہے، ۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل کے گیٹ سے پی ٹی ائی رہنماؤں کی گرفتاری کے معاملے پر معروف قانون دان بابر اعوان انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پہنچ گئے ، بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو فوری طور پر رہا کیا جائے ، پشاور ہائی کورٹ سے پروٹیکشن بیل کروا رکھی ہے ، یہ گرفتاریاں غیر قانونی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کو عدالت ہی رہنے دیا جائے یہ نظام اس کو شکار گاہ نہ بنایا جائے، سارے مقدمات میں ضمانتیں کروائی ہیں، آج پاکستان میں عدلیہ کے لیے چیلنج ہے، صوبے کی عدالت نے 29 دسمبرتک مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا، کورٹ کا آرڈر ہمارے پاس ہے میں ابھی اڈیالہ جارہا ہوں۔
سابق وزیر نے کہا کہ جج کو بتایا کہ ہم کیس چلا رہے تھے کل سے کوئی اڈیالہ نہیں جائے گا،جج صاحب کو بتایا کہ عدلیہ کی توہین ہے، یہ پنجاب پولیس کی پاکستان کے لوگوں کے ساتھ جنگ ہے، یہ جنگ امن سکون نہیں رہنے دے گئی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مائنس نہیں ہوگا، بانی پی ٹی آئی لوگوں کے دلوں سے نہیں نکل سکتا، امن قائم رکھنے اور عدالت کا احترام ہمارا فرض ہے، جنگ کے لیے پوری قوم کو مت للکارا جائے ، کیا اپنے بچوں کو انصاف کے دروازے کے باہر سے گرفتار کرنا ہے ؟
بابراعوان نے کہا کہ جج صاحب کو بتایا کہ ان کا کام ہے توہین عدالت کا آرڈر پاس کریں، وکلاء نے پولیس کے نام بتائے توہین عدالت کی کاروائی کا کہا گیا۔ اس حالت میں ملک کیسے چل سکتا ہے۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی عدالت کا جج عدالت میں غیرموجود ، راجہ بشارت اور عمر ایوب کو تھانہ سول لائنز منتقل کر دیا گیا۔