پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) نے کہاہے کہ سب میرین کیبل میں خرابی کے باعث عارضی بینڈ وڈتھ سسٹم میں شامل کرلی گئی ہے۔
پی ٹی اے نے حالیہ اعلان میں کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ سروس میں حائل رکاوٹوں کو دور کر لیا گیا ہے۔ یہ پیشرفت قطر کے قریب اے اے ای-1 آبدوز کیبل میں خرابی کے نتیجے میں پیش آنے والے مسائل کے حل کے لئے کی گئی ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق، عارضی بینڈوتھ کی شمولیت سے انٹرنیٹ سروسز کی رفتار میں بہتری آئی ہے، اور وہ اے اے ای-1 کیبل کی بحالی کی کوششوں کی فعال نگرانی بھی کر رہے ہیں۔
پی ٹی اے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انٹرنیٹ خدمات اب معمول پر آ چکی ہیں اور صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ یہ مسئلہ جنوری کے اوائل میں پیش آیا تھا، جب اے اے ای-1 آبدوز کیبل میں فنی خرابی کے باعث پاکستان سمیت کئی دوسرے ممالک کو انٹرنیٹ کی سست رفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سست روی نے لاکھوں صارفین کو متاثر کیا، خاص طور پر فری لانسرز جو مستحکم انٹرنیٹ کنکشن پر انحصار کرتے ہیں۔گذشتہ سال پاکستان نے آبدوز کیبلز میں خرابی کی وجہ سے اسی نوعیت کے مسائل کا سامنا کیا تھا، جس کے حل کے لئے حکام نے فائر وال کی صورتحال کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
اس سال 2024 میں پاکستان انٹرنیٹ کی بندش اور سوشل میڈیا ایپس کی بندش کی وجہ سے مالی نقصانات کے لحاظ سے عالمی سطح پر سرفہرست رہا۔ عالمی وی پی این رپورٹ کے مطابق، پاکستان کو اس بندش کی وجہ سے 1.62 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہوا۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی بندش 88,788 گھنٹوں تک جاری رہی، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 7.69 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔