سینئر تجزیہ کار حسن ایوب نے 190 ملین پاؤنڈ کے کیس کے حوالے سے انکشاف کیا کہ کیس کا فیصلہ 13 یا 14 جنوری تک متوقع ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ 13 جنوری تک فیصلہ آنا 100 فیصد یقینی نہیں ہے، لیکن 14 جنوری تک اس کیس کا فیصلہ ہو جائے گا۔
انہوں نے آزد ڈیجیٹل کے پوڈ کاسٹ میں ایک خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ اس کیس کے فیصلے میں تاخیر کی وجہ 6 جنوری کو فیصلہ محفوظ کرنے کی تھی۔ حسن ایوب کے مطابق فیصلے کی تحریر ابھی تک مکمل نہیں ہو سکی کیونکہ اس میں بہت تفصیل سے دلائل شامل کیے گئے ہیں۔
پروسیکیوشن اور دفاع دونوں کی طرف سے اپنے اپنے دلائل دیے گئے ہیں جنہیں مرتب کرنے اور شامل کرنے میں وقت لگا ہے، اس لیے فیصلہ مکمل نہیں ہو سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جج اس وقت تحریر کردہ فیصلہ پر مزید غور کر رہے ہیں کیونکہ یہ ایک سنگین اور اہم فیصلہ ہے جس میں کوئی جلد بازی نہیں کی جا سکتی۔
حسن ایوب نے کہا کہ عام طور پر جب کسی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جاتا ہے، تو وہ فیصلہ اسی دن سنایا جا سکتا ہے، لیکن موجودہ جج صاحب نے اس کیس میں احتیاط اور ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے اس فیصلے کو مکمل کرنے میں وقت لیا ہے۔
انہوں نے جج کی ساکھ اور انصاف کے نظام پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے ججز ہمارے نظام میں ضروری ہیں کیونکہ یہ فیصلہ کرنے میں کسی بیرونی اثرات کا شکار نہیں ہوتے اور مکمل انصاف فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس قسم کے ججز کو ہائر جوڈیشری میں ہونا چاہیے تاکہ انصاف کے نظام پر اٹھنے والے سوالات کا جواب دیا جا سکے۔
مزید ویڈیو میں ملاحظہ کریں: