سابق وفاقی وزیر محمد رضا حیات ہراج کے صاحبزادے پاکستانی ماسٹر کے طالب علم موسیٰ ہراج مائیکل ماس ٹرم 2025 کے لیے آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق موسی ہراج نے 833 ووٹ حاصل کئے جو صدارتی امیدوار کے لیے ڈالے گئے سب سے زیادہ حاصل کردہ ووٹ ہیں۔ موسیٰ ہراج سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو، اور سابق صدور احمد نواز اور اسرار خان کے بعد اس باوقار عہدے کے لیے منتخب ہونے والے چوتھے پاکستانی ہیں۔ وہ پہلے پاکستانی نژاد صدر ہیں جن کا تعلق پنجاب سے ہے۔
موسیٰ ہراج نے دنیا کی سب سے مشہور ڈیبیٹنگ سوسائٹی کے لیے سخت مقابلہ لڑا اور اپنے مخالف کرس کولنز کے مقابلے میں 200 ووٹوں کا فیصلہ کن مینڈیٹ جیت لیا، ایک ایسے الیکشن میں جس میں بے مثال زیادہ ٹرن آؤٹ دیکھا گیا۔ انہوں نے 833 ووٹ حاصل کیے، جو حالیہ دنوں میں صدر کے امیدوار کے لیے ڈالے گئے سب سے زیادہ ووٹوں میں سے ایک ہیں۔
ہراج نے 2023 میں اکنامکس میں ایم فل کرنے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیا تاکہ آکسفورڈ کے بالیول کالج سے تعلیم حاصل کر سکیں۔چارٹر ہاؤس اسکول میں اپنی بقیہ ثانوی تعلیم حاصل کرنے سے پہلے انھوں نے ایچی سن کالج، لاہور میں تعلیم حاصل کی۔ معروف لندن اسکول آف اکنامکس (LSE) اور ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنی انڈرگریجویٹ تعلیم حاصل کرنے کے بعد محمد موسی حیات ہراج نے 2023 میں اکنامکس میں ایم فل کرنے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔
موسی ہراج کا کہنا ہے کہ آکسفورڈ یونین کا صدر منتخب ہونا زندگی بھر کی خوشی کی بات ہے اور میں اس کامیابی پر سب سے پہلے اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ممبران کا مجھ پر اعتماد کرنا ایک اعزاز کی بات ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے ہر ایک طالب علم کو دکھائے گا کہ وہ بھی بڑے خواب دیکھ سکتے ہیں۔
ہراج کی پوری ٹیم، جس کا نام برج تھا، نے افسروں کے انتخابات میں کلین سویپ کیا۔ کیتھرین یانگ نے 826 ووٹوں کے ساتھ لائبریرین کی منتخب پوزیشن حاصل کی، پاکستانی طالب علم رضا نذر نے 878 ووٹوں کے ساتھ منتخب خزانچی کے طور پر کامیابی حاصل کی اور جینیفر یانگ 855 ووٹوں ساتھ سیکرٹری منتخب ہوئیں۔ ہراج خاندان کو پنجاب کے خانیوال کے علاقے میں کافی بااثر سمجھا جاتا ہے۔