منگل کو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایک پوسٹ میں کینیڈین سٹیل اورالمونیم پر بڑے پیمانے پر ٹیکسز لگانے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کوآٹوانڈسٹری بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئے ٹیکسز سے بچنے کے لیے بہتر ہو گا کہ کینیڈا امریکا کی ریاست بن جائے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکا نے کینیڈین سٹیل اور المونیم پر اضافی 25 فیصد ٹیکس عائد کرتے ہوئے کل 50 فیصد ٹیکس مقرر کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’یہ 25 فیصد اضافی ٹیکس دنیا کی تمام تر اسٹیل اور المونیم کی درآمدات پر لگایا گیا ہے جن میں براز یل، میکسیکو اور متحدہ عرب امارات جیسے درآمد اتی ممالک بھی شامل ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لگائے گئے اضافی ٹیکسز سے کسی کو بھی استثنٰی حاصل نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے لگائے گئے نئے ٹیکسز کی زد میں آنے والی اشیا میں الیکٹرو نکس، گاڑیاں اور تعمیراتی سازو سامان شامل ہے۔ ٹیکسز میں اضافے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہو گا جس سے مقامی سپلائرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا ہو گا۔
امریکا کے سب سے قدیم، قابل اعتماد اور قریبی تجارتی شراکت داروں میں شامل ملک کینیڈا کو اس وقت ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے شدید جارحانہ اقدامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان اس وقت شدید لفظی جنگ جاری ہے۔
جسٹن ٹروڈو کی جگہ لینے والے کینیڈا کے نئے نامزد وزیراعظم مارک کارنی نے اتوار کو ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کے خلاف سخت بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ کینیڈین طرز زندگی کے لیے ہمیشہ کھڑے رہے گے اور ضرورت پڑنے پر کسی بھی جنگ کے لیے تیار رہیں گے۔