پی ٹی آئی کا بائیکاٹ ناکام، مارچ میں ترسیلات زر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

پی ٹی آئی کا بائیکاٹ ناکام، مارچ میں ترسیلات زر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر جمیل احمد نے اعلان کیا ہے کہ مارچ 2025 میں اوور سیز پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں پاکستان کو ریکارڈ 4.1 ارب ڈالر موصول ہوئے ہیں، جو ملک کے بیرونی کھاتوں میں نمایاں اضافہ ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے یہ اعلان پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں فنانشل لٹریسی ویک کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران کیا۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ترسیلات زر کا بائیکاٹ کر رکھا تھا، اس کے باوجود مارچ میں ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ حکومت کی معاشی پالیسیوں میں بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

ادھر سینیئر صحافی شہباز رانا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ پی ٹی آئی کا بائی کاٹ ترسیلات زر میں کمی لانے میں ناکام رہا ہے‘۔اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا ہے کہ مارچ 2025 میں ترسیلات زر کی مالیت 4.1 ارب امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے جو ایک ماہ میں پاکستان میں بھیجی جانے والی تاریخ کی سب سے زیادہ ترسیلات زر ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ یہاں تک کہ اگر عید الفطر کے دوران ملک میں آنے والی ترسیلات زر کو بھی الگ کر دیا جاتے تو بھی ترسیلات زر زیادہ ہی رہیں گی۔ ترسیلات زر میں مجموعی طور پر 28 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

دریں اثنا اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مارچ 2025 میں موصول ہونے والی ترسیلات زر کے تازہ ترین اعداد و شمار بھی جاری کیے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ترسیلات زر کی مد میں 4.1 ارب ڈالر وطن بھجوائے جو پہلی بار ایک ماہ میں سب سے زیادہ ترسیلات زر ہیں۔ یہ سرمایہ کاری گزشتہ ماہ کے مقابلے میں سال بہ سال 37.3 فیصد اور 29.8 فیصد زیادہ ہے۔

مجموعی طور پر مالی سال 2025 کے پہلے 9 ماہ (جولائی تا مارچ) کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی مجموعی مالیت 28 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 21 ارب ڈالر کے مقابلے میں 33.2 فیصد زیادہ ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ ترسیلات زر اہم ممالک سے حاصل کی گئی ہیں، جن میں سعودی عرب سے 987.3 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 842.1 ملین ڈالر، برطانیہ سے 683.9 ملین ڈالر اور امریکا سے 419.5 ملین ڈالر موصول ہوئے ہیں۔ 9 ماہ کے دوران کارکنوں کی آمد میں 33.2 فیصد اضافے کے باعث مرکزی بینک نے رواں مالی سال 2025 کے لیے پاکستان کی سالانہ ترسیلات زر کی پیش گوئی 36 ارب ڈالر سے بڑھا کر 38 ارب ڈالر کردی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ جون 2025 تک مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے جو پہلے 13 ارب ڈالر تھا۔ قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے حالیہ مہینوں میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 ارب ڈالر کی کمی کے باوجود، گورنر اسٹیٹ بینک پرامید ہیں کہ ذخائر میں اضافہ جاری رہے گا۔

انہوں نے پیش گوئی کی کہ پاکستان کو مالی سال کے اختتام تک بیرونی ذرائع سے اضافی 4 سے 5 ارب ڈالر ملیں گے جس میں عالمی مالیاتی اداروں کے فنڈز بھی شامل ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے رواں سال کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے حوالے سے بھی امید کا اظہار کرتے ہوئے ترسیلات زر کی مضبوط آمد کو بنیادی محرک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’ترسیلات زر کی اس سطح کے ساتھ، کافی سرپلس ہوگا، جو 2 دہائیوں میں پاکستان کی بہترین بیرونی اکاؤنٹ کارکردگی ہے۔

وسیع تر معاشی اشاریوں پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان کی معاشی سرگرمیاں مضبوط ہوئی ہیں اور ماہانہ درآمدات 5.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے رواں مالی سال کے لیے 3 فیصد شرح نمو کا تخمینہ لگایا۔ افراط زر کے محاذ پر گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے متنبہ کیا کہ مارچ 2025 میں تاریخی طور پر 0.7 فیصد کی کم ترین شرح کے بعد افراط زر میں اضافہ ہونا شروع ہوجائے گا۔

اس کے باوجود انہوں نے معیشت میں وسیع تر مثبت رجحانات بالخصوص ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے ذخائر پر روشنی ڈالی جس نے پاکستان کے مالیاتی نقطہ نظر کو سہارا دیا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *