سینئر اینکر پرسن منصور علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ 30 اپریل کی رات پاکستانی اور بھارتی لڑاکا طیارے رافیل آمنے سامنے آنے جب پاکستان فضائیہ کی ائیر پٹرولنگ نے بھارتی طیاروں کو جدید سسٹم سے ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیا۔
30 اپریل کی رات بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی لائین آف کنٹرول کے اس پار آزاد کشمیر کی جانب حرکت کے ساتھ ہی فوری طور پر پاک فضائیہ نے اپنے طیارے سکریمبل کیے، اور پاک فضائیہ کے طیاروں نے فوری ردِ عمل دیتے ہوئے بھارتی طیاروں کو جدید سیٹلائٹ اور کمانڈ سسٹم کے ذریعے صورتحال کو فوری مانیٹر کر کے بروقت ردعمل دیا۔ منصور علی خان نے کہا کہ 30 اپریل کی رات بھارتی رافیل طیاروں کو پاکستان فضائیہ کے جانبازوں نے اپنے فوری ردِ عمل سے ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیا۔
مگر دونوں جانب سے کوئی فائرنگ نہیں ہوئی۔ رات کے وقت، جب گراؤنڈ فورسز کی نظر محدود ہوتی ہے تب ائیر پیٹرولنگ خاص اہمیت رکھتی ہے۔ یہی وہ وقت تھا جب 30 اپریل کی رات وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ پاکستان نے جدید سیٹلائٹ اور کمانڈ سسٹم کے ذریعے صورتحال کو فوری مانیٹر کر کے بروقت ردعمل دیا۔
سینئر اینکر پرسن منصور علی خان کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ کے جدید ریڈار سسٹمز نے بھارتی رافیل طیاروں کو ٹریس کر کے پائلٹس کو اس قدر دباؤ میں لایا کہ وہ مشن اور واپسی کا راستہ بھول بیٹھے اور وہ اپنی حملے کی نیت کے باوجود پیچھے ہٹنے پر فوری مجبور ہو گئے جو پاک فضائیہ کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی ہے۔