اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے دائر پیرول کی درخواست کے طریقہ کار اور متعدد قانونی اعتراضات کے ساتھ واپس کر دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے دائر درخواست میں سابق وزیراعظم کی پیرول پر عارضی رہائی کی استدعا کی گئی تھی۔ تاہم، رجسٹرار آفس نے نشاندہی کی کہ درخواست ’متاثرہ شخص‘ نے خود جمع نہیں کرائی ، جس میں سوال اٹھاتا ہے کہ کوئی اور کسی دوسرے کے ذریعے اس طرح کی راحت کیسے حاصل کرسکتا ہے۔
ایک اہم اعتراض یہ اٹھایا گیا کہ عمران خان کو درخواست میں بطور فریق شامل نہیں کیا گیا حالانکہ یہ ریلیف براہ راست ان سے متعلق ہے۔ رجسٹرار آفس نے یہ بھی اعتراض اٹھایا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو درخواست میں فریق نہیں بنایا گیا تھا۔
مزید برآں درخواست میں شامل فریقین کے مکمل پتا جات بھی موجود نہیں تھے، جو معیاری عدالتی فائلنگ کے طریقہ کار کی مزید خلاف ورزی ہے۔ رجسٹرار آفس نے درخواست گزار کو ہدایت کی ہے کہ وہ مذکورہ اعتراضات کو دور کرنے اور درست کرنے کے بعد نئی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔