پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کے دوران ریاست اور افواج پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے بڑے یوٹیوبرز ’پی ٹی اے‘ کے ریڈار پر آ گئے، ان یوٹیوبرز کے چینلز کو بلاک کرنے کے لیے کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ریاست مخالف یوٹیوبرز کی فہرستیں مرتب کر لی ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے نام حکومت کو پیش کر دیے گئے ہیں۔
پی ٹی اے نے کئی پاکستانی یوٹیوبرز کے یوٹیوب چینل فوری بند کرنے کے لیے حکومت سے اجازت بھی طلب کرلی، پی ٹی اے نے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ یوٹیوبرز عمران ریاض، صابر شاکر، صدیق جان اور شہباز گل سمیت دیگر یوٹیوبرز کے چینلز کی بندش کے لیے حکومت کی اجازت طلب کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے کی درخواست پر تاحال حکومت سے کارروائی کی منظوری نہیں ملی، پی ٹی اے نے پاک فوج کے خلاف پروپیگندا میں ملوث یوٹیوب چینلز کی فہرست یوٹیوب انتظامیہ کو بھی بھجوا دی ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے نے اس سے پہلے احمد نورانی اور وقار ملک کے یوٹیوب چینلز کو بھی پاکستان میں بلاک کروایا تھا، ادھر ترجمان پی ٹی اے نے تصدیق کی ہے کہ عمران ریاض، صابر شاکر، صدیق جان اور شہباز گل کے یوٹیوب چینلز کے حوالے سے کارروائی زیرغور ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومتی ہدایات کی روشنی میں ان یوٹیوبرز سے متعلق اقدام اٹھایا جائے گا، پاکستانی یوٹیوبرز کے اکاؤنٹس بلاک کرنے کے لیے یوٹیوب انتظامیہ کو بھیج دی گئی ہے، فہرست رازداری کے اصولوں کے تحت شیئر نہیں کی جا سکتی۔اس سے قبل پی ٹی اے نے احمد نورانی اور وقار ملک کے یوٹیوب چینلز بلاک کر دیے تھے، جس کے بعد ان کے یوٹیوب چینلز تک پاکستان میں رسائی حاصل نہیں ہے۔
اس سے قبل پی ٹی اے کی درخواست پر یوٹیوب نے اب تک 68 بھارتی چینلز بھی پاکستان میں بلاک کیے، اب تک پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے خلاف مواد پھیلانے والے 3,248 یوٹیوب چینل بلاک کیے گیے ہیں، پی ٹی اے نے مجموعی طور پر ایک لاکھ 19ہزار 496 یو آر ایل بلاک کیے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے کا مینڈیٹ محض غیر قانونی آن لائن مواد ہٹانے اور بلاک کرنے تک محدود ہے، نفرت انگیز مواد پھیلانے والے عناصر کے خلاف مقدمات اور قانونی کارروائی پی ٹی اے کا نہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام ہے، نفرت انگیز مواد پھیلانے پر یوٹیوبرز کے خلاف پیکا اور پاکستان پینل کوڈ کی مختلف قانونی دفعات کا اطلاق ہوسکتا ہے۔