بھارت کو ایک اور ’منہ کی کھانا پڑی‘، آئی ایم ایف نے پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا سختی سے مسترد کردیا

بھارت کو ایک اور ’منہ کی کھانا پڑی‘، آئی ایم ایف نے پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا سختی سے مسترد کردیا

بھارت کی تمام تر پروپیگنڈا مہم کے باوجود عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے پاکستان کے معاشی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور بھارت کے پاکستان پر فنڈز کے غلط استعمال کے تمام تر الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کردیا

آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر آف کمیونی کیشنز جولی کوزاک نے ایک پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے لیے فنڈنگ سے متعلق بھارتی صحافی کے اشتعال انگیز سوال کا سختی سے جواب دیتے ہوئے پاکستان کے معاشی اقدامات اور فنڈز کے استعمال پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

پریس بریفنگ کے دوران بھارتی صحافی نے کوزاک سے سوال پوچھتے ہوئے پاکستان پر آئی ایم ایف کے فنڈز کو سرحد پار دہشتگردی کی کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ جس پر جولی کوزاک نے دوٹوک اور سختی سے بھارتی صحافی کے سوال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا قرض پروگرام پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لیے ہے نہ کہ بجٹ سپورٹ یا کسی سرکاری اخراجات کے لیے ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کے قرضوں کی تقسیم کا مقصد پاکستان کے ادائیگیوں کے توازن کو مستحکم کرنا ہے اور یہ وفاقی خزانے میں نہیں بلکہ براہ راست اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں جمع ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان کو آئی ایم ایف سے دوسری قسط مل گئی، اسٹیٹ بینک

جولی کوزاک نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط حکومت پاکستان کو برائے راست مرکزی بینک سے قرض لینے سے روکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پاکستان نے ستمبر 2024 میں شروع ہونے والے موجودہ قرض پروگرام کے تحت تمام معاشی اہداف حاصل کر لیے ہیں اور 9 مئی کی ادائیگی خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر منظور کی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کی مضبوط معاشی کارکردگی کی بنیاد پر قرض کی قسط جاری کرنے کی منظوری دی اور بورڈ ووٹنگ خفیہ طور پر کی جاتی ہے۔ حالیہ جیو پولیٹیکل تناؤ کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے پاک بھارت تنازع میں انسانی نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان پرامن حل کی امید ظاہر کی۔

ادھر معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی اہم اقتصادی مدد تک رسائی کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے، بھارت کی جانب سے پاکستان پر بے بنیاد الزامات قابل مذمت ہیں، پاکستان کو ایک بلین ڈالر کی منظوری میں بھی رکاوٹ کی کوشش کی گئی جو ناکام رہی، بھارت کی جانب سے یہ اقدامات سیاسی پوائنٹ سکورنگ سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *