17 ہزار سے زائد غیر قانونی این جی اوز ملکی حساس معاملات کے لیے خطرہ قرار

17 ہزار سے زائد غیر قانونی این جی اوز ملکی حساس معاملات کے لیے خطرہ قرار

اسلام آباد۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے ملک میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والی 17 ہزار سے زائد این جی اوز کو ملکی حساس معاملات کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 18 ہزار سے زائد این جی اوز سرگرم ہیں، جن میں سے صرف 1 ہزار رجسٹرڈ ہیں۔ کمیٹی نے ہدایت دی کہ این جی اوز سے متعلق ایک فریم ورک تیار کیا جائے، جبکہ غیر رجسٹرڈ این جی اوز کو ملکی حساس معاملات کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔

قائمہ کمیٹی کو  وزیراعظم کے رمضان ریلیف پیکیج سے متعلق دی گئی بریفنگ دی گئی، کمیٹی کو بتایا گیا کہ  اس پیکیج کے تحت 35 لاکھ مستحق خاندانوں میں سے 27 لاکھ خاندانوں کو ڈیجیٹل وائلٹس کے ذریعے امداد فراہم کی گئی۔

کمیٹی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 1100 آسامیوں کے خالی ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایسے عوامی منصوبے میں اتنی بڑی تعداد میں آسامیوں کا خالی ہونا منصوبے کی کارکردگی کو متاثر کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف عدم اعتماد سے متعلق سلمان اکرم راجہ کا بڑا دعویٰ

بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ ملک میں اس وقت 18 ہزار سے زائد این جی اوز کام کر رہی ہیں جن میں سے صرف 1 ہزار رجسٹرڈ ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے ایک بار پھر کہا کہ این جی اوز کے لیے قومی فریم بنایا جائے، کیونکہ غیر رجسٹرڈ این جی اوز ملکی حساس معاملات کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *