پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج بھی زبردست تیزی رہی ،جہاں ہر روز نیا ریکارڈ بننے کا سلسلہ برقرار ہے، ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 25 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح عبور کر گیا ہے ۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی ہے جہاں 1000 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 25 ہزار 490 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری دن کے اختتام پر ہنڈرڈ انڈیکس 2328 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 24 ہزار 352 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔
کاروباری حلقوں کے مطابق اسٹاک ایکسچینج میں یہ تیزی سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد، مالیاتی پالیسی میں تسلسل اور متوقع معاشی اصلاحات کے باعث دیکھی گئی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال اگر برقرار رہی تو آنے والے دنوں میں مارکیٹ میں مزید بہتری کا امکان ہے، تاہم عالمی مالیاتی حالات اور ملکی سیاسی منظرنامہ اسٹاک ایکسچینج کی سمت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
سرمایہ کاروں نے موجودہ تیزی کے رجحان کو ملکی معیشت کے لیے حوصلہ افزا اشارہ قرار دیا ہے۔
قبل ازیں گزشتہ روزوزیراعظم شہباز شریفنے اسٹاک ایکسچینج کے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے پر اظہار اطمینان کرتے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کا عوام دوست بجٹ پر اعتماد کا اظہار ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں اضافہ اور ٹیکس میں کمی سے نوکری پیشہ افراد کو ریلیف ملے گا، الحمدللہ ملکی معاشی ترقی کا سفر شروع ہے، پاکستانی عوام نے قربانیاں دیں، اب ہم سب کو مل کر عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانے کےلیے محنت کرنی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ معاشی ٹیم کی محنت سے ممکن ہوا، پاکستان کی ڈیفالٹ کے دہانے سے واپسی اور ترقی کا سفر ایک معجزہ ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ روز 175 کھرب سے زائد (17 ہزار 573 ارب) کا بجٹ پیش کیا تھا جس میں تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی جب کہ تنخواہوں پر بھی انکم ٹیکس کی شرح میں کمی کی گئی تھی۔
بجٹ 2025-26 میں جائیداد کی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 4 فیصد سے کم کرکے 2.5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ جائیداد کی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی 3.5 فیصد شرح کم کرکے 2 فیصد کرنے کی تجویز ہے