ایران اور اسرائیل کے مابین جاری کشیدگی میں امریکہ بھی شامل ہوگیا ہے ،امریکہ نے اپنی اسٹریٹجک صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تین ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا۔
امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق اس کارروائی میں جدید امریکی اسٹیلتھ بمبار بی ٹوسپرٹ طیاروں کا استعمال کیا گیا،یہ حملے نطنز، فردو اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات پر کیے گئے ۔
امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حملے کا مقصد ایران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود کرنا تھا تاکہ وہ کسی ممکنہ ایٹمی ہتھیار کی تیاری نہ کر سکے۔دوسری طرف ایران کی جانب سے اس حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ حملہ عالمی قوانین اور خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ایران اس کا بھرپور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ادھرماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس جارحیت سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے اور عالمی سطح پر اس معاملے پر شدید ردعمل سامنے آ سکتا ہے۔