واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو اب امن قائم کرنا ہوگا، اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو آئندہ حملے اس سے کہیں زیادہ بڑے اور شدید ہوں گے۔
ایران پر امریکی حملوں کے بعد قوم سے اپنے مختصر خطاب میں ٹرمپ نے اس کارروائی کو تاریخی قرار دیا۔اپنے خطاب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
ہمارا مقصد ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کرنا اور دنیا کو اس کے ممکنہ جوہری خطرے سے محفوظ رکھنا تھا،ٹرمپ نے ایران کو مشرقِ وسطیٰ کا بدمعاش قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ایران کو اب امن کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، ورنہ آئندہ حملے اس سے کہیں زیادہ بڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا، “یا تو امن قائم ہوگا یا پھر ایران کو ایسا سانحہ دیکھنا پڑے گا جو پچھلے آٹھ دنوں سے کہیں زیادہ خوفناک ہوگا۔”صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا، “یاد رکھیں، ہمارے پاس ابھی بھی کئی اہداف باقی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں :امریکہ تھوڑا انتظار کرے حملوں کی سزا بھگتے گا، ایرانی پاسداران انقلاب
آج رات کا ہدف سب سے مشکل اور خطرناک تھا، لیکن اگر امن قائم نہ ہوا تو ہم باقی اہداف کو بھی مکمل مہارت، رفتار اور دقت کے ساتھ نشانہ بنائیں گے۔”
آخر میں ٹرمپ نے اسرائیل کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے نیتن یاہو کو مبارکباد دی اور کہا، “امریکا اور اسرائیل نے مل کر اس خطرناک چیلنج کا مقابلہ کیا اور ہم نے اسرائیل کے لیے اس خطرے کو ختم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔
“واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے یہ سخت بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مشرقِ وسطیٰ میں پہلے ہی شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ دوسری جانب ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کی دھمکی برقرار ہے، جبکہ عالمی برادری نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور سفارتی راستہ اپنانے کی اپیل کی ہے۔