بی جے پی ایم ایل اے کے لیے سیٹ نہ چھوڑنے پر مسافر پر تشدد

بی جے پی ایم ایل اے کے لیے سیٹ نہ چھوڑنے پر مسافر پر تشدد

ویب ڈیسک۔ بھارت میں سیاسی انتہاپسندی اور ہجوم کے تشدد کا ایک اور افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں وندے بھارت ایکسپریس (ٹرین) میں ایک مسافر کو اس وقت شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب اُس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک ایم ایل اے کے لئے اپنی مخصوص نشست خالی کرنے سے انکار کر دیا۔

واقعے کی ویڈیو منظرِ عام پر آ چکی ہے اور سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس نے بھارت میں حکمران جماعت کے تحت بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور غنڈہ گردی کے کلچر پر شدید خدشات کو جنم دیا ہے۔

ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ متاثرہ مسافر کو تھپڑ مارے جا رہے ہیں، گھونسے مارے جا رہے ہیں، اور اسے ڈبے کے اندر گھسیٹا جا رہا ہے، جبکہ دیگر مسافر خوف کے عالم میں یہ سب دیکھتے رہے۔ ریلوے پروٹیکشن فورس یا عملے کا کوئی بھی فرد متاثرہ کی مدد کے لیے آگے نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار تعلیم کی بھی دشمن بن گئی ، کئی ریاستوں میں سکول بند

بھارت میں آج کے حالات میں آپ کے پاس ٹکٹ اور مخصوص نشست بھی ہو تو کوئی معنی نہیں رکھتی کیونکہ فیصلہ اب سیاسی طاقت کرتی ہے۔ مودی کے بھارت میں مخصوص نشست ( پہلے سے بک کی گئی سیٹ) بھی آپ کی حفاظت کی ضمانت نہیں۔

اس واقعے نے پورے بھارت میں شرمندگی اور غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ شہریوں نے نہ صرف مسافر پر ہونے والے تشدد بلکہ حکام اور دیگر مسافروں کی بے حسی پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے بی جے پی ایم ایل اے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہ ہونے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مودی کے بھارت میں سیاسی طاقت کے ذریعے مجرموں کو تحفظ دینے کی ایک اور مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر میں امن کا دعویٰ یا فریب ؟کانگریس رہنما کی مودی کی پالیسیوں پر تنقید

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *