انڈیا کا اقوام متحدہ کی ایوی ایشن ایجنسی کو ایئر انڈیا طیارہ حادثے کی تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار، انڈیا نے اقوام متحدہ کی ہوابازی کی نگران ایجنسی کو حالیہ ایئر انڈیا طیارہ حادثے کی تحقیقات میں شامل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
حالانکہ ایجنسی نے غیر معمولی طور پر معاونت کی پیشکش کی تھی،برطانوی خبر رساں ادارے نے دو سینئر حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ انڈیا کی حکومت نے یہ فیصلہ خودمختار قومی تحقیقاتی عمل کو برقرار رکھنے کے لیے کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایوی ایشن ایجنسی نے رواں ہفتے کے اوائل میں انڈیا کو طیارہ حادثے کی شفاف تحقیقات میں تکنیکی تعاون فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی، لیکن بھارتی حکام نے اس تعاون کو مسترد کر دیا
بھارتی حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ اپنی قومی سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ماہرین کے ذریعے ہی حادثے کی مکمل اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کر سکتی ہے اور کسی بیرونی ادارے کی مداخلت کی ضرورت نہیں۔
گزشتہ کچھ ماہ سے ایئر انڈیا پر سوالات اٹھے ہیں جس کا سبب متعدد حادثات ہیں ،مودی سرکار عالمی تفتیش سے انکار کرکے سچ کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے ۔
یاد رہے کہ حادثہ گزشتہ ہفتے پیش آیا جب ایئر انڈیا کا ایک مسافر طیارہ اندرونِ ملک پرواز کے دوران تکنیکی خرابی کا شکار ہو کر رن وے سے پھسل گیا تھا۔
اگرچہ زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن واقعے نے انڈین ایوی ایشن انڈسٹری کے حفاظتی انتظامات پر سوالات اٹھا د ئیے ہیں۔
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کا بنیادی مقصد عالمی سطح پر ہوابازی کی حفاظت اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔ عام طور پر یہ ادارہ اس وقت مداخلت کرتا ہے جب حادثہ بین الاقوامی ہو یا اس میں کسی دوسرے ملک کے شہری یا ایئرلائن شامل ہو، یا جب کسی ریاست کی صلاحیت پر سوالات پیدا ہوں۔اس بار آئی سی اے اونے غیر معمولی طور پر خود پیشکش کی، جو ظاہر کرتی ہے کہ عالمی سطح پر اس واقعے کو سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈیا کا یہ فیصلہ عالمی سطح پر شفافیت کے اصولوں سے انحراف کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اس اقدام سے بین الاقوامی ہوابازی برادری میں خدشات جنم لے سکتے ہیں، خاص طور پر ان ممالک میں جن کے شہری یا ایئرلائنز انڈیا کے ساتھ فضائی روابط میں شامل ہیں۔