اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران پر نئے حملے کا عندیہ دیدیا

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران پر نئے حملے کا عندیہ دیدیا

اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے خلاف ممکنہ نئی فوجی کارروائی کی وارننگ دی ہے، جس کی وجہ تہران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر اسرائیل کی بڑھتی ہوئی تشویش بتائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہ

یہ بیان ایک اعلیٰ سطح کے سیکیورٹی اجلاس کے دوران سامنے آیا جس میں اسرائیلی ڈیفنس فورس(آئی ڈی ایف )کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل ایال زامیر، ڈپٹی چیف میجر جنرل تمیر یادائی  اور موساد اور شین بیت کے سینیئر حکام نے شرکت کی۔

وزارت دفاع کے مطابق یہ اجلاس مختلف ممکنہ منظرناموں پر مبنی تھا اور اس کا مرکزی موضوع ایران کے جوہری عزائم اور اس کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے پیدا ہونے والے خطرات تھے۔

اسرائیل کاٹز نے زور دیا کہ اسرائیل کو اپنی فضائی برتری برقرار رکھنی ہوگی، جیسا کہ آپریشن رائزنگ لائن کے دوران حاصل کی گئی تھی اور ایران کو اس کے ’خطرناک ہتھیاروں کے ذخیرے‘کو دوبارہ تعمیر کرنے سے روکنے کے لیے ایک مؤثر حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔

اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ’خطے کی سلامتی کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ ایران کو دوبارہ ہتھیار جمع کرنے سے کیسے روکا جائے،‘ ہمیں ایران یا اس کے حامی گروہوں سے ابھرنے والے کسی بھی ممکنہ خطرے کے لیے تیار رہنا ہوگا‘۔

خطے میں جنگ کے خدشات

وزیر دفاع نے غزہ اور یمن کے محاذوں کو سرگرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں جاری فوجی کارروائیاں اسرائیل کی جارحانہ دفاعی پالیسی کا حصہ ہیں، جس کے ذریعے ایران، لبنان اور شام سے لاحق خطرات کو کم کیا گیا ہے۔

انہوں نے شام اور لبنان کی سرحدوں پر آئی ڈی ایف کی جاری تعیناتی کی بھی توثیق کی اور کہا کہ یہ صرف دفاعی نہیں بلکہ ’اسٹریٹجک اقدام‘ ہیں تاکہ دشمنوں کو کسی بھی اشتعال انگیزی سے روکا جا سکے۔

مزید پڑھیں:ایرانی جوہری پروگرام ، تین بڑے یورپی ملک ایران کیساتھ آج مذاکرات کرینگے

انہوں نے کہا کہ ’ یہ تعیناتیاں صرف وقتی تدابیر نہیں، بلکہ ایسی اسٹریٹجک بنیادیں ہیں جو کسی بھی ممکنہ تصادم کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں‘۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائیاں

اسرائیل کاٹز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں جاری خاص طور پر شمالی سمرہ کے پناہ گزین کیمپوں میں آئی ڈی ایف کی کارروائیوں، کی تعریف کی اور انہیں نئے جنگجونیٹ ورکس کو ختم کرنے میں مؤثر قرار دیا۔

انہوں نے فوجی قیادت کو ہدایت دی کہ وہ ان کیمپوں میں موجودگی برقرار رکھیں اور کسی بھی نئے خطرے کی صورت میں سخت ردعمل کے لیے تیار رہیں۔

ایران کے لیے تازہ انتباہ

یہ تازہ بیان حالیہ ایئر فورس گریجویشن تقریب میں ایران کو دی گئی سخت وارننگ کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں اسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ ایران کے کسی بھی شہر، بشمول تہران، اصفہان اور تبریز، کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اگرچہ اسرائیل نے فی الحال کوئی فوری فوجی کارروائی کا اعلان نہیں کیا، لیکن کاٹز کے بیانات اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ اگر ایران اسرائیل کے لیے مقرر کردہ ’سرخ لکیر‘ عبور کرتا ہے تو پیشگی حملہ ایک قابلِ غور آپشن ہوگا۔

ادھر غزہ میں جاری فوجی مہم، جو اب نویں ماہ میں داخل ہو چکی ہے، عالمی برادری کی جانب سے تنقید کا نشانہ بن رہی ہے، تاہم اسرائیلی قیادت کا کہنا ہے کہ یہ جنگ ملک کی طویل مدتی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *