راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نالے میں کار سمیت بہہ جانے والے باپ کرنل (ر) اسحاق قاضی اور ان کی بیٹی کی لاش آج ریسکیو آپریشن کے تیسرے روز مل گئی ۔
ریسکیو حکام کے مطابق دونوں کی لاشیں سواں دریا سے ملی ہیں ، اس سے قبل گاڑی کا بونٹ اور دروازہ دریائے سواں پُل کے نیچے سے ملا۔
ریسکیو حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن کا دائرہ کار وسیع کیا گیا تھا اور ریسکیو ٹیموں کی جانب سے کہوٹہ اور گوجر خان میں بھی آپریشن شروع کردیا گیا ، ریسکیو آپریشن میں ایک درجن سے زائد ریسکیو اہلکار نے حصہ لیا۔
خیال رہے کہ 22 جولائی کی صبح سوا 8 بجے پاک فوج کے ریٹائرڈ کرنل اسحاق اپنی بیٹی کے ہمراہ گھر سے نکلے کہ شدید بارش کے باعث ان کی گاڑی خراب ہو گئی اور اسی دوران پانی کا ریلا آ گیا جس میں دونوں باپ بیٹی گاڑی سمیت بہہ گئے تھے۔
دوسری جانب بابو سر ٹاپ پر سیلاب میں جاں بحق ہونے والی خاتون ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے سیلاب میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔
ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے بیٹے عبد الہادی کی لاش کو مقامی افراد نے بابوسر کے قریب ڈاسر کے مقام پر دیکھا اور حکام کو اس حوالے سے آگاہ کیا، گلگت بلتستان سکاؤٹس نے 3 سالہ عبد الہادی کی نعش نالےسے نکال کر چلاس ہسپتال منتقل کر دی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے پکنک منانے کے لیے جانے والی فیملی سکردو سے واپس آتے ہوئے بابوسرٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلے میں بہہ گئی تھی، ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کا دیور فہد اسلام جاں بحق ہوئے تھے جب کہ ریلے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ کا 3 سالہ بیٹا عبدالہادی بھی بہہ گیا تھا۔