بھارت میں جمہوریت کا قتل جاری،مودی کی بہار میں اقلیتی ووٹروں کو لسٹ سے نکالنے کی مذموم سازش

بھارت میں جمہوریت کا قتل جاری،مودی کی بہار میں اقلیتی ووٹروں کو لسٹ سے نکالنے کی مذموم سازش

بھارتی ریاست بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے لیے نافذ کردہ متنازعہ قانون ’اسپیشل انٹینسیو ریویژن‘ نے ملک بھر کی سیاست میں نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔
اس اقدام کو حزبِ اختلاف کی جماعتیں ایک سنگین انتخابی چال قرار دے رہی ہیں، جس کے تحت اقلیتی ووٹروں کو منظم انداز میں فہرستوں سے خارج کیا جا رہا ہے۔.

کشمیر میڈیا ذرائع کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ میں اس قانون کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا ہے،کانگریس اور انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوژو الائنس نے دھاندلی کے خدشے کے باعث انتخابات کے ممکنہ بائیکاٹ کا عندیہ دے دیا ہے۔

ان کا مؤقف ہے کہ بی جے پی حکومت الیکشن کمیشن جیسے حساس ادارے کو آزاد اور خودمختار رکھنے کے بجائے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ اب کسی بھی طرح سے خودمختار نظر نہیں آتا۔

یہ خبر بھی پڑھیں :’’مودی صرف کھوکھلا پن ہے، اس کی کوئی اوقات نہیں‘‘، راہول گاندھی کا نریندر مودی پر طنز
انہوں نے الزام لگایا کہ 60 سال سے زائد عمر کے نئے ووٹرز کا اندراج دراصل ووٹوں کی چوری کا حربہہے،کانگریس کے بہار انچارج کرشنا الاوارو نے ووٹر ڈیٹا میں بے ضابطگیوں کو آمرانہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار کی صورتحال ایک خطرناک قومی رجحان کا پیش خیمہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ڈیٹا حقائق کے منافی ہے اور اس کے پیچھے صاف سیاسی مقاصد کارفرما ہیں،الیکشن کمیشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ریاست بھر میں 60 لاکھ سے زائد ووٹرز کو وفات یافتہ، دوہری رجسٹریشن یا منتقلی کا جواز دے کر لسٹوں سے نکال دیا گیا ہے۔

اس پر نہ صرف اپوزیشن بلکہ انسانی حقوق کے اداروں نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے،بی جے پی کے مقامی کارکنان اور بوتھ لیول افسران پر بھی الزامات ہیں کہ وہ خود فارم بھر کر فہرستوں میں رد و بدل کر رہے ہیں، جس سے شفافیت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔.

یہ خبر بھی پڑھیں :ہندوتوا کی بھٹی میں جھلسا بھارت،مودی راج سے تنگ لاکھوں افراد نے بھارتی شہریت چھوڑ دی
آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے انتخابات کے بائیکاٹ کو سنجیدہ آپشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جمہوریت پر کھلا حملہ ہے۔
لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی کا کہنا تھا کہ حکومت کی خاموشی اس سازش میں اس کی شمولیت کا ثبوت ہے،سیاسی مبصرین کے مطابق ایس آئی آر قانون سی اے اے اور این آر سی کے بعد ایک اور قدم ہے، جس کے ذریعے اقلیتوں کی شہریت اور انتخابی حق کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ مودی سرکار ملک کو ایک ہندو انتہا پسند ریاست کی شکل دینے کی کوششوں میں مصروف ہے، جس سے نہ صرف بہار بلکہ پورے بھارت کی جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *