عمان میں موجود غیر ملکیوں بشمول پاکستانیوں کیلیے اہم خبر یہ ہے کہ وہ جلد از جلد ویزا تجدید کروائیں یا ملک چھوڑ دیں ورنہ مقررہ مدت کے بعد بھاری جرمانے ادا کرنے ہوں گے۔
عمان کی وزارت لیبر نے حتمی نوٹس جاری کرتے ہوئے غیر ملکی شہریوں، آجروں اور کارکنوں پر زور دیا ہے کہ وہ 31 جولائی 2025 تک رعایتی مدت ختم ہونے سے پہلے ویزا تجدید کروا لیں۔
وزارت لیبر نے نوٹس میں کہا کہ 31 جولائی 2025 کے بعد کوئی درخواست قبول نہیں کی جائے گی، تمام درخواستیں سرکاری ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور منظور شدہ سروس سینٹرز کے ذریعے کریں۔
واضح رہے کہ یہ اعلان جنوری 2025 میں متعارف کرائے گئے ایک وسیع تر ایمنسٹی اقدام کے بعد سامنے آیا جب عمانی کابینہ نے 60 ملین عمانی ریال (تقریباً 156 ملین ڈالر) مالیت کے ایک جامع پیکج کی منظوری دی تھی۔
ایمنسٹی کا مقصد لیبر مارکیٹ کے ضوابط کو ہموار کرنا، کارکنوں اور آجروں دونوں کے حقوق کا تحفظ کرنا اور روزگار کے مؤثر ماحول کو یقینی بنانا ہے۔
اس قدام کا بنیادی مقصد سات سالوں سے غیر فعال رہنے والے لیبر کارڈز پر جرمانے اور واجبات کی مکمل منسوخی ، سال 2018 سے پہلے عمان سے باہر جانے والے کارکنوں کیلیے وطن واپسی کے اخراجات سے استثنیٰ جبکہ دس سال سے زائد عرصے سے غیر استعمال شدہ لیبر کارڈز کی خودکار منسوخی (بشرطیکہ سروس کی کوئی بقایا درخواستیں نہ ہوں)شامل ہے ۔
چھ ماہ کی رعایتی مدت (1 فروری سے 31 جولائی 2025) کے دوران افراد یہ کر سکتے ہیں۔
آئندہ دو سالوں کیلیے فیس ادا کر کے میعاد ختم ہونے والے لیبر کارڈز کی تجدید کریں اور کام چھوڑنے کی رپورٹوں کو منسوخ کریں یا کفالت کی منتقلی یا وطن واپسی کے اخراجات طے کریں۔
درخواستیں وزارت کی سرکاری ویب سائٹ یا مجاز سروس چینلز کے ذریعے جمع کریں۔
عمان کی غیر ملکی افرادی قوت بڑی حد تک بنگلہ دیش (622,078)، بھارت (507,956) اور پاکستان (314,997) کے شہریوں پر مشتمل ہے ۔
عمان میں موجود ہر پاکستانی کے لیے یہ چند دن نہایت قیمتی ہیں، اگر آپ نے وقت پر ویزا کی تجدید نہ کروائی، تو ملک چھوڑنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا ، یہ صرف ایک قانونی مسئلہ نہیں، بلکہ آپ کے مستقبل، روزگار اور خاندان کے تحفظ کا سوال ہے۔