بھارت کے دفاعی معاہدے باعث تشویش، پاکستان بھی منہ توڑ جواب دینے کو تیار

بھارت کے دفاعی معاہدے باعث تشویش، پاکستان بھی منہ توڑ جواب دینے کو تیار

بھارت کی سرکاری دفاعی کمپنی بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ (بی ای ایل) کو وزارتِ دفاع کی جانب سے جدید ترین ’وار سسٹمز‘ کی فراہمی کے لیے معاہدے طے کیے ہیں، جو عالمی امن، خصوصاً پاکستان کے لیے باعث تشویش ناک ہیں۔ سیکیورٹی ماہرین ان معاہدوں کو بھارت کے جارحانہ عزائم کا واضح پیغام قرار دے رہے ہیں۔

بھارت کی وزارت دفاع نے ’بی ای ایل‘ کو جو جدید دفاعی آرڈرز دیے گئے ہیں، ان میں میری ٹائم ڈومین اویئرنس سسٹمز، توپ خانے کے لیے انرشیل نیویگیشن سسٹمز، جدید مواصلاتی آلات، ایکٹو اینٹینا ارے یونٹس، سیٹ کام انٹرسپشن سسٹمز، ٹارگٹ ایکوزیشن ڈیوائسز اور الیکٹرانک جیمرز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کا جنگی جنون، بھارتی نیوی کے مختلف میری ٹائم ایجنسیز کے ساتھ ڈیٹا شئیرنگ و سیکورٹی معاہدات

ماہرین کے مطابق یہ نظام بھارت کی الیکٹرانک وارفیئر اور پریسیژن اسٹرائیک صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کریں گے۔

پاکستانی دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات معمول کی عسکری تیاریوں سے کہیں آگے نکل چکے ہیں اور دراصل بھارتی اسٹرٹیجک جارحیت کی تیاریوں کا حصہ ہیں۔

آزاد ریسرچ کے مطابق ایک سینیئر پاکستانی دفاعی اہلکار کے مطابق ’یہ سرحدی نگرانی کا سامان نہیں بلکہ میدانِ جنگ میں برتری حاصل کرنے کے لیے ہتھیار ہیں‘۔ ٹارگٹ ایکوزیشن اور کمیونیکیشن جیمرز جیسے سسٹمز اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارت میدانِ جنگ میں مکمل برتری حاصل کرنا چاہتا ہے‘۔

دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ ان خریداریوں سے بھارت میں سیاسی و عسکری قیادت، خاص طور پر بی جے پی-آر ایس ایس حکومت، کے خطرناک عزائم ظاہر ہوتے ہیں۔ پاکستانی حکام کا الزام ہے کہ یہ فیصلے ’انتخابی مایوسی، اسٹرٹیجک غلط فہمی اور ایک بے لگام سیاسی-فوجی اتحاد‘ کا نتیجہ ہیں۔

آزاد ریسرچ کے مطابق ’ان سسٹمز کا مقصد دشمن کی دفاعی صلاحیت کو مفلوج کرنا، کمیونیکیشن کو جام کرنا اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر برتری حاصل کرنا ہے‘، ایک اعلیٰ سیکیورٹی اہلکار کا کہنا ہے کہ ’یہ دفاع نہیں، بلکہ خاص طور پر پاکستان کے خلاف ممکنہ حملے کی تیاری ہے‘۔

مزید پڑھیں:بھارت پاکستان پر حملے کی تیاری کر رہا ہے، پاکستان بدستور حالت جنگ میں ہے، سینئر صحافی اظہر جاوید

بھارت کی ان جنگی تیاریوں پر پاکستانی افواج نے بھی اپنی الیکٹرانک وارفیئر صلاحیتوں میں تیزی سے بہتری کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس میں کاؤنٹر جیمنگ سسٹمز، مقامی ساختہ پریسیژن گائیڈڈ اسلحہ اور مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول نیٹ ورک شامل ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے نگرانی اور انٹرسپشن کے نظام بھی مسلسل جدید ہو رہے ہیں۔

پاکستانی حکام کے مطابق ’ اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ پاکستان غافل ہے، تو یہ اس کی سنگین غلط فہمی ہے۔ ہمارا ردِعمل فوری، ہمہ جہت اور فیصلہ کن ہوگا۔ خطہ نئی دہلی کی بالا دستی کے خوابوں کا متحمل نہیں ہو سکتا، لیکن اگر بھارت نے اشتعال انگیزی کی، تو پاکستان ہر محاذ پر منہ توڑ جواب دے گا‘۔

عالمی مبصرین نے دونوں ممالک سے تحمل اور مذاکرات پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک وارفیئر اور پریسیژن ٹارگٹنگ کے شعبوں میں اسلحہ کی دوڑ، ایٹمی مسلح ہمسایوں کے درمیان غلط فہمی اور کشیدگی کو بڑھا سکتی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *