ایس سی او اجلاس، پاکستانی وفد توجہ کا مرکز، چینی صدر کا گرمجوشی اور مسکراہٹوں کے ساتھ استقبال

ایس سی او اجلاس، پاکستانی وفد توجہ کا مرکز، چینی صدر کا گرمجوشی اور مسکراہٹوں کے ساتھ استقبال

وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کے ہمراہ چین کا نہایت کامیاب اور اہم دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی اُو) کے 2025 کے سربراہی اجلاس میں شرکت اور چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ خصوصی ملاقات کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں:مشترکہ اعلامیہ جاری، پاکستان کے مؤقف کی تائید، شنگھائی تعاون تنظیم نے کسی بھی سیاسی یا ذاتی مفاد کے لیے دہشتگردی کا استعمال ناقابل قبول قرار دیدیا

شنگھائی تعاون تنظیم کا یہ سربراہی اجلاس چین کے مشہور شہر تیانجن میں منعقد ہوا، جس میں چین، ترکیہ، روس، ملائیشیا، آذربائیجان، ازبکستان، بھارت اور کرغزستان کے سربراہانِ مملکت نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان کا فعال اور قائدانہ کردار کھل کر سامنے آیا ہے۔

صدر شی جن پنگ کی جانب سے خصوصی اہمیت

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) کے اجلاس کی سب سے اہم اور نمایاں لمحے میں چینی صدر شی جن پنگ نے وزیر اعظم شہباز شریف کا پرتپاک استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں کی باہمی مسکراہٹوں اور گرمجوش مصافحے نے دنیا کو یہ واضح پیغام دیا کہ پاک چین دوستی محض الفاظ تک محدود نہیں بلکہ ایک عملی، دیرپا اور اسٹریٹجک تعلق ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میں صدر شی جن پنگ کا نرم، خوشگوار اور دوستانہ رویہ نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پُراعتماد، متحرک اور سفارتی طور پر مضبوط شخصیت کا مظاہرہ کیا۔ یہ مثبت باڈی لینگویج اس بات کا ثبوت ہے کہ چین پاکستان کو ایک خاص اور اہم شراکت دار سمجھتا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ تمام وفود میں سے چین کے صدر شی جن پنگ کی طرف سے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ سب سے زیادہ گرمجوش اور خصوصی برتاؤ دیکھنے کو ملا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ظاہر کرتا ہے کہ چین پاکستان کو اپنے سب سے قریبی اور قابل اعتماد شراکت داروں میں شمار کرتا ہے۔

اہم کامیابیاں اورمعاہدے

وزیر اعظم شہباز شریف کے اس دورے کے متعدد عملی اور اقتصادی فوائد حاصل ہوئے، جن میں چین کے ساتھ سی پیک فیز 2 پر بھرپور پیش رفت نمایاں ہے، اس کے علاوہ چین اور پاکستان نے سی پیک کے دوسرے مرحلے پر اپنی مکمل وابستگی کا اعادہ کیا، جس میں خصوصی اقتصادی زونز، زراعت، آئی ٹی، گرین انرجی اور صنعتی ترقی پر توجہ دی جائے گی۔

بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ نے چین‑پاکستان اقتصادی راہداری کو مزید آگے بڑھانے اور آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کی توسیع پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے سیکیورٹی اور معاشی تعاون کے مزید شعبوں پر اتفاق کیا۔

چین نے پاکستان میں 3 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے، جس میں کراچی فریٹ کوریڈور، اسپیشل اکنامک زونزاور ریلوے منصوبے بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس،وزیر اعظم شہباز شریف کی عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں

پاکستان نے چین سے 1,000 نوجوانوں کو زراعت کی جدید تربیت دینے کی درخواست کی، جبکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تجربہ گاہیں قائم کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی جانب سے اربوں ڈالر کی نئی سرمایہ کاری پر بات چیت ہوئی، جو کہ توانائی، آئی ٹی، تعلیم اور نوجوانوں کی مہارت سازی کے منصوبوں میں استعمال کی جائے گی۔

دفاعی و سیکیورٹی تعاون میں اضافہ

صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی موجودگی نے پاک چین عسکری روابط کو مزید مستحکم کرنے میں مدد دی، صدر شی جن پنگ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے گرمجوشی کے ساتھ مصافحہ کیا اور ان کی خیریت معلوم کی، بعد ازاں انسداد دہشت گردی، سائبر سیکیورٹی اور دفاعی منصوبوں پر اتفاق رائے ہوا۔

تعلیمی اور تکنیکی تعاون

صدر شی جن پنگ اور چین کے دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ طلبا کے تبادلے، ریسرچ اور ڈیجیٹل انوویشن پارکس کے لیے کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے، جو کہ پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک روشن مستقبل کی نوید ہیں۔

علاقائی ممالک کے ساتھ ملاقاتیں

اس کے علاوہ وزیر اعظم نے روس، ترکیہ ، ازبکستان اور ملائیشیا سمیت دیگر رکن ممالک کے سربراہان سے غیر رسمی ملاقاتیں کیں، جن میں دو طرفہ تجارت، ثقافتی تبادلے اور تعاون پر مثبت بات چیت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:شنگھائی تعاون تنظیم میں بھارت کے الزامات مسترد، پاکستان کو ایک اور سفارتی فتح مل گئی

وزیر اعظم شہباز شریف کی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان خطے میں استحکام، ترقی اور سفارتی ہم آہنگی کا مضبوط داعی ہے۔ ان کی متحرک قیادت اور متوازن حکمت عملی نے پاکستان کی ساکھ کو عالمی سطح پر مضبوط کیا۔

چین کی جانب سے پاکستان کو ترجیحی اہمیت

وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ صرف علامتی نہیں تھا، بلکہ عملی نتائج کا حامل تھا۔ یہ دورہ پاکستان کے لیے اقتصادی ترقی، علاقائی روابط، تعلیم اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کا سبب بنے گا۔

ادھر وزیراعظم کے شاندار استقبال اور خصوصی توجہ نے ان تمام افواہوں اور قیاس آرائیوں کو ایک بار پھر مسترد کر دیا ہے کہ خدانخواستہ امریکا سے قربت بڑھنے کے باعث پاکستان اور چین کے تعلقات میں سرد مہری کا کوئی عنصر پایا جاتا ہے، ان قیاس آرائیوں اور افواہوں کا اس وقت خاتمہ ہو گیا جب بیجنگ سے ایک واضح پیغام آیا ہے کہ پاکستان خطے کے مستقبل کا اہم ستون ہے اور چین کے لیے ایک ناگزیر اسٹریٹجک اتحادی بھی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *