بھارت نے بگلیہار اور سلال ڈیم سے پانی چھوڑنے کی اطلاع دیدی، پاکستان میں شدید سیلاب کا خطرہ

بھارت نے بگلیہار اور سلال ڈیم سے پانی چھوڑنے کی اطلاع دیدی، پاکستان میں شدید سیلاب کا خطرہ

بھارت کی جانب سے دریائے چناب اور ستلج میں پانی چھوڑنے کے بعد پاکستان میں ممکنہ سیلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جبکہ گجرات میں 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 577 ملی میٹر بارش کے بعد شدید شہری سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب میں طغیانی پیدا ہوئی جس کے بعد بگلیہار اور سلال ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے گئے۔ بھارتی حکام نے اس اقدام سے قبل پاکستان کو ہائی کمیشن کے ذریعے آگاہ کر دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ، دریائے ستلج کے ہریکے زیریں اور فیروزپور زیریں میں بھی پانی چھوڑا جا رہا ہے جس سے دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں تباہ کن سیلاب کا خطرہ، راوی اور چناب کے سنگم سے ملتان اور مظفرگڑھ شدید خطرے میں

وزارت آبی وسائل نے بھارتی مراسلے کے بعد ملک بھر میں فلڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ پنجاب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ مرالہ، خانکی، قادرآباد، چنیوٹ، تریمو، شاہدرہ، سائفن، بلوکی اور سدھنی ہیڈ ورکس سمیت مختلف مقامات پر لاکھوں کیوسک پانی گزر رہا ہے۔

خانکی ہیڈ ورکس میں 5 لاکھ 26 ہزار کیوسک، قادرآباد میں 5 لاکھ 30 ہزار کیوسک چنیوٹ پل میں 4 لاکھ 94 ہزار کیوسک، گنڈا سنگھ والا (ستلج) میں 3 لاکھ 19 ہزار کیوسک، سلیمانکی میں 1 لاکھ 32 ہزار کیوسک، اسلام ہیڈ ورکس میں 95 ہزار کیوسک پانی پہنچ گیا ہے۔

گجرات میں موسلا دھار بارش، ریکارڈ ٹوٹ گیا

اسی دوران، گجرات شہر میں موسلا دھار بارش نے ریکارڈ قائم کر دیا۔ 24 گھنٹوں کے اندر 577 ملی میٹر بارش سے نہ صرف شہری سیلاب آیا بلکہ پورے شہر کا نظام مفلوج ہو گیا۔ 4 سے 6 فٹ پانی میں ڈوبے علاقوں میں لوگ چھتوں پر پھنس گئے، کئی دیہات اور محلے زیر آب آ گئے، اور سرکاری عمارتیں، سکول، عدالتیں، حتیٰ کہ ضلع جیل تک متاثر ہو گئی۔

نالہ بھنڈر اور نالہ بھمبر میں شدید طغیانی کے باعث تجارتی مراکز ڈوب گئے اور کئی علاقوں میں قیمتی سامان تباہ ہو گیا۔ محلہ شاہ حسین، کچہری چوک، گوندل چوک اور جیل چوک جیسے علاقے شدید متاثر ہوئے۔

مزید پڑھیں:راوی، ستلج اور چناب میں سیلابی صورتحال، سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اپریشن کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

موسمیاتی ماہرین کے مطابق یہ سب کچھ موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے جس نے پاکستان میں مون سون بارشوں کی شدت میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ کمزور اور غیر محفوظ آبادیوں پر اس کے اثرات سب سے زیادہ پڑ رہے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ بارش کا ریکارڈ 23 جولائی 2001 کو اسلام آباد میں قائم ہوا تھا جب صرف 10 گھنٹوں میں 620 ملی میٹر بارش ہوئی۔ گجرات کی حالیہ صورتحال اسی نوعیت کی تباہی کا منظر پیش کر رہی ہے۔

حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں اور دریاؤں کے قریب جانے سے گریز کریں اور ممکنہ خطرات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *