پاکستان، چین آئرن برادر، دوستی کو مضبوط تربنانے اور سی پیک 2.0 کے آغاز پر متفق

پاکستان، چین آئرن برادر، دوستی کو مضبوط تربنانے اور سی پیک 2.0 کے آغاز پر متفق

پاکستان اور چین نے دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے اگلے مرحلے یعنی سی پیک 2.0 کے آغاز کا اعلان کیا ہے، جس میں زراعت، صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت 5 نئے شعبوں میں راہداریوں کے قیام پر کام کیا جائے گا۔

یہ پیشرفت وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور چینی وزیرِ اعظم لی کی چیانگ کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی اعلیٰ سطح کی ملاقات میں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:پاک چین دوستی دنیا میں منفرد مقام رکھتی ہے، سی پیک مرحلہ دوم میں اسمارٹ سٹیز اور زرعی صنعت پر توجہ دے رہے ہیں:  وزیراعظم شہباز شریف

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کو ’گرمجوش اور دوستانہ‘ قرار دیا گیا، جو 2 ستمبر کو وزیرِ اعظم شہباز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں طے پائے گئے اہم فیصلوں پر پیش رفت کا تسلسل تھی۔ دونوں ممالک نے ’آہنی بھائی چارے‘ پر مبنی ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دورے کا ایک اہم سنگ میل مشترکہ ایکشن پلان 2024-2029 پر دستخط تھے، جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت تعاون کو نئی جہت دینے کا وعدہ کرتا ہے۔ اس منصوبے کے تحت سی پیک 2.0 میں جدید انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور کاروبار سے کاروبار (بی ٹی بی) کی سطح پر تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے چین کے ’غیر متزلزل تعاون‘ پر چینی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے گزشتہ دہائی کے دوران سی پیک کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ ایم ایل-1 ریلوے اپ گریڈیشن، قراقرم ہائی وے (کے کے ایچ) کی ری الائنمنٹ اور گوادر پورٹ کی مکمل فعالیت جیسے اہم منصوبوں پر جلد عملدرآمد ناگزیر ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستانی فوج قومی استحکام کا ستون اور پاک چین دوستی و تعاون کی مضبوط محافظ ہے، چینی وزارت خارجہ

انہوں نے تیانجن میں ہونے والی ’بی 2 بی‘ سرمایہ کاری کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے زراعت، معدنیات، ٹیکسٹائل، صنعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ کانفرنس میں پاکستان اور چین کی بالترتیب 300 اور 500 سے زیادہ کمپنیاں شریک ہوئیں۔

وزیرِ اعظم نے اس موقع پر اعلان کیا کہ پاکستان جلد ہی پانڈا بانڈز چینی مالیاتی مارکیٹ میں جاری کرے گا، جو دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی تعاون کا نیا باب ہو گا۔

وزیرِ اعظم نے ’ایس سی او‘ اجلاس کے کامیاب انعقاد پر چینی حکومت کو مبارکباد دی اور جنگِ مزاحمت اور عالمی اینٹی فاشسٹ جنگ میں چینی عوام کی فتح کی 80ویں سالگرہ پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

انہوں نے صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین کی حیرت انگیز ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کی کامیابیوں سے سیکھ کر ایک مضبوط اور مشترکہ مستقبل کی حامل پاکستان-چین برادری کی تعمیر کا خواہاں ہے۔

وزیرِ اعظم نے صدر شی جن پنگ کے عالمی وژن کی بھی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، جن میں گلوبل گورننس انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بدلتے عالمی حالات کے باوجود پاک چین دوستی ناقابلِ شکست ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

دونوں ممالک نے اگلے سال پاکستان، چین سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ کو شایانِ شان طریقے سے منانے پر بھی اتفاق کیا۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے مختلف یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی، جن میں سی پیک 2.0 کی ترقی، سائنس و ٹیکنالوجی، آئی ٹی، میڈیا، زراعت سمیت کئی شعبہ جات میں تعاون شامل ہے۔

بعد ازاں چینی وزیرِ اعظم نے پاکستانی وزیرِ اعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں پرتکلف ظہرانہ دیا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *