بی ٹو بی کانفرنس سے پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی، وزیراعظم

بی ٹو بی کانفرنس سے پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہے کہ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور بی ٹوبی کانفرنس سے پاکستان میں اربوں دالر سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی۔

پاکستان چین بزنس ٹو بزنس دوسری سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چین میں یہ بزنس کانفرنس پاک چین تعلقات کی عکاس ہے، پاک چین دوستی سمندر سے گہری ، فولاد سے مضبوط اور شہد سے میٹھی ہے، پاک چین دوستی ہر حال میں مضبوط ثابت ہوئی ہے، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اپنی زندگی کی سب سے بڑی کانفرنس میں شریک ہوں، میرے بڑے بھائی نواز شریف نے سی پیک معاہدے پر دستخط کیے، سی پیک کی وجہ سے پاکستان توانائی کے شعبے میں خود کفیل ہوا، ن لیگ کے دور میں پاکستان سے لوڈشیڈنگ ختم ہوئی، پاکستان اور چین کی دوستی احترام، اعتماد اور تعاون پر مبنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان، چین آئرن برادر، دوستی کو مضبوط تربنانے اور سی پیک 2.0 کے آغاز پر متفق

وزیراعظم  نے کہا کہ آج ہم سی پیک 2.0 کی لانچنگ کے لیے تیار ہیں، صدر شی جن پنگ نے 2015 میں اسلام آباد کا دورہ کرکے سی پیک کی بنیاد رکھی، چین نے سی پیک کے تحت پاکستان میں 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی، چین کے تعاون سے پاکستان میں اورنج ٹرین اور مختلف ڈیمز کی تعمیر شروع ہوئی، سی پیک کی بدولت پاکستان میں زراعت اور صنعت بحال ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں چین کے تجربات اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہا ہے، آئی ٹی، اے آئی اور کان کنی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں، خصوصی اقتصادی زونز میں چینی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ  پاکستان میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے، پاکستان چینیوں کے لیے اور چین پاکستانیوں کے لیے دوسرا گھر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی ترقی کا لانگ مارچ اپنی منزل پر پہنچ کر دم لے گا، پختہ عزم اور انتھک محنت سے اپنے اہداف جلد سے جلد حاصل کریں گے۔

چین اور پاکستان کے مابین زراعت ،الیکٹرک وہیکلز ،شمسی توانائی،صحت، کیمیکل وپیٹرو کیمیکلز، آئرن اور سٹیل سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ اور سرمایہ کاری کے لئے 8 ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کے مشترکہ منصوبوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو گئے جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے مشترکہ شراکت داروں کے درمیان دستخط ہونے والے معاہدوں کی مالیت ڈیڑھ ارب ڈالر ہے۔

اس کے علاوہ دونوں ممالک کے کاروباری رہنماؤں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے جن کی مالیت سات ارب ڈالر ہے یوں مجموعی طور پر آج دستخط ہونے والے مشترکہ منصوبوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی مالیت 8 ارب 50 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

پاکستان چین بی ٹو بی کانفرنس اور مفاہمت کی یادداشتوں پر عملدرآمد دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کے لئے لانگ مارچ ہوگا،یہ لانگ مارچ پاکستان کو ایسے ملک میں تبدیل کر دے گا جہاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی،منافع بخش روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے،جی ڈی پی ترقی کرے گی اور معیشت مضبوط ہوگی،۔

پاکستان چین کے ساتھ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تعاون چاہتا ہے،چین کی ترقی ہمارے لئے رول ماڈل ہے،چینی سرمایہ کاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے،چینی صنعتوں کو پاکستان میں منتقلی سے سستی لیبر سمیت دیگر سہولیات میسر ہوں گی،پاکستان میں چینی بھائیوں کے سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

جمعرات کو یہاں پاکستان چین بی ٹو بی سرمایہ کاری کانفرنس کے موقع پر مفاہمت کی یادداشتوں اور جوائنٹ وینچرز پر دستخط کئے گئے۔اس موقع پر نائب وزیراعظم وزیر خارجہ اسحاق ڈار،متعلقہ وفاقی وزراء، اور ممتاز پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے نمائندوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔1.54 ارب ڈالر کے جوائنٹ وینچرز ہائی ٹیک،زراعت، میڈیکل و صحت ،کیمیکل و پیٹرو کیمیکل، آئرن سٹیل و تانبے، شمسی توانائی، الیکٹرک وہیکلز کے شعبوں سے ،متعلقہ کمپنیوں کے نمائندوں نے مفاہمت کی یادداشتوں اور جوائنٹ وینچرز پر دستخط کئے۔

پاکستان چین بی ٹو بی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرے لئے باعث افتخار ہے کہ انتہائی اہمیت کے حامل چینی کاروباری اداروں سے مخاطب ہوں، میں اپنی زندگی کی سب سے بڑی کانفرنس شریک ہوں، پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری اور سٹیل اور آئرن سے مضبوط اور شہد سے میٹھی ہے جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، ہماری یہ دوستی دیانتداری، باہمی احترام اور ایک دوسرے کے ساتھ ہر خوشی اور مشکل کی گھڑی میں تعاون کی بنیاد پر قائم ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *