ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ باتھ روم میں موبائل فون استعمال کرنے سے ہیموروئیڈز یعنی بواسیر کا خطرہ 46 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، اور اس کی سب سے بڑی وجہ ٹوائلٹ سیٹ پر زیادہ دیر بیٹھے رہنا ہے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں 125 بالغ افراد نے حصہ لیا جن کی جانچ جدید کولونوسکوپی کے دوران ہو رہی تھی۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ تقریباً دو تہائی افراد (66 فیصد) ٹوائلٹ سیٹ پر فون استعمال کرتے ہیں، اور ان میں سے 37 فیصد لوگ 5 منٹ سے بھی زیادہ وقت وہاں بیٹھے رہتے ہیں جبکہ بغیر فون لے جانے والے افراد کی تعداد صرف 7 فیصد تھی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ دیر بیٹھے رہنے سے مقعد کے گرد بافتوں پر دباؤ پڑتا ہے، نتیجتاً ہیموروئیڈز پیدا ہوتے ہیں، اکثر اوقات زور لگانے سے بھی ہیموروئیڈز پیدا ہوتے ہیں، جن میں اس عادت کی وجہ سے مزید بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔
یہ غلط عادت خاص طور پر نوجوانوں میں زیادہ دیکھی گئی کیونکہ وہ ٹوائلٹ سیٹ پر بیٹھے بیٹھے زیادہ دیر تک خبریں پڑھتے ہیں یا پھر سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ معمولی سی نظر آنے والی عادت صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔
جدید طرزِ زندگی نے جہاں سہولتیں بڑھا دی ہیں، وہیں کچھ معمولی عادات جیسے باتھ روم میں موبائل فون کا استعمال ہماری صحت کے لیے بڑے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔
ماہرین کی تحقیق اس بات کی واضح نشاندہی کرتی ہے کہ طویل وقت تک ٹوائلٹ پر بیٹھے رہنا، بالخصوص فون استعمال کرتے ہوئے، بواسیر جیسے تکلیف دہ مرض کا خطرہ کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی روزمرہ کی عادات پر نظرثانی کریں اور صحت مند طرزِ زندگی کو اپنائیں، تاکہ مستقبل میں ان پیچیدہ مسائل سے بچا جا سکے۔